اسلام آباد ( آن لائن )سابق وزیراعظم اور ن لیگ رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیب کے ہوتے ہوئے حکومت نہیں چل سکتی ،چیئرمین نیب کو سیاست کو توڑنے مڑورنے پر جواب دینا ہوگا، اگر کوئی ریٹائرڈ افسران ہیں تو پہلے کہاں تھے؟ ریٹائرڈ افسران اگر الیکشن چاہتے ہیں تو اکتوبر 2023 میں الیکشن ہوجائیں گے۔منگل کے روز احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیصلہ نہ کرنے سے ملک کا ہزاروں ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے
اور ہوتا رہے گا، نیب ہے کیا اور اس نے ملک میں کیا کیا؟ یہ ہمیں ٹھنڈے دل سے سوچنا ہوگا،ملک میں نیب کو استعمال کرکے سیاست پراثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی،چیئرمین نیب کو سیاست کو توڑنے مڑورنے پر جواب دینا ہوگا۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ شاہد 22 سال میں کتنے سیاستدانوں کوجیل میں ڈالا اورجرم ثابت ہوا؟ یہ بات غلط ہے کہ نیب نے ملک میں کرپشن روکی۔ ملک میں احتساب کے ادارے موجود ہیں، چیئرمین نیب 8 ماہ دیہاڑی پر نوکری کرکے واپس چلے گئے
وہ کوشش کر رہے ہیں کہ واپس کرسی پر آسکیں ،بتائیں کہ ان چار سال میں کتنے الزمات درست ثابت ہوئے؟ جب تک نیب کا ادارہ موجود ہے حکومت نہیں چل سکتی،ان کا کہنا تھا کہ نیب تو اس ملک کا کرپٹ ترین ادارہ ہے،شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج سے ساڑھے تین گھنٹے سے کم لوڈشیڈنگ ہوگی، جبکہ 30 جون تک لوڈشیڈنگ ڈیڑھ سے دو گھنٹے رہ جائے گی، ہم نیب کے معاملات میں پیش ہوئے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ اگر کوئی ریٹائرڈ افسران ہیں تو پہلے کہاں تھے؟ ریٹائرڈ افسران اگر الیکشن چاہتے ہیں تو ضرور ہوں گے، ملک میں الیکشن ہونا چاہیے، ہم بھی کہتے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں