عمران خان آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا چاہتے تھے لیکن کس نے دبائو ڈالا؟ ماہر معاشیات کا تہلکہ خیز دعویٰ

لاہور ( پی این آئی ) ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن کے مطابق عمران خان کو آئی ایم ایف کے پاس جانے کیلئے مجبور کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ماہر معاشیات ڈاکٹراشفاق حسن نے انکشاف کیا کہ کہ عمران خان آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا چاہتے تھے تو عمران خان پر دباؤ ڈال کر آئی ایم ایف کے پاس لے جایا گیا۔

 

حالات ایسے پیدا کیے جاتے ہیں کہ آئی ایم ایف کے پاس جایا جائے ، ستمبرتک دیکھیے گا کیسے حالات ہوں گے اور کیا ہوگا ۔انہوں کہا کہ ابھی ایک یا 2 بوسٹر اور لگنے ہیں اور پٹرول کی قیمت اس ماہ کے آخر تک 260 روپے تک ہوجائے گی ، جب حکومت بدلتی ہے ہمیں آئی ایم ایف ، آئی ایم ایف کھیلنا پڑتا ہے ، مشرف گئے اور زرداری آئے تو آئی ایم ایف چلے گئے ، معیشت اور حالات کی بہتری جیسے الفاظ اپنی ڈکشنری سے نکال دیں کیوں کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے سے کبھی معیشت اچھی نہیں ہوتی ، کوئی درد مند ایسے ظالمانہ طریقے سے قیمتیں نہیں بڑھا سکتا ، کوئی اور حکومت ہوتی تو اتنی زیادہ قیمتیں نہیں بڑھائی جاتیں ، اگر کسی کو پاکستان اورعوام سے محبت ہے تواس طرح قیمتیں نہیں بڑھاتا لیکن اب کوئی حکومت آئی ایم ایف کے چنگل سے نہیں نکل سکتی اور اگر کوئی حکومت نکلنا چاہے بھی تو رجیم تبدیل کردیا جائے گا ۔

 

دوسری جانب وزارت خزانہ کے سابق ترجمان اور ماہر معیشت مزمل اسلم کی جانب سے ملکی معیشت سے متعلق تشویش ناک پیشن گوئی کی گئی ہے۔ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ کا مہنگا ترین سال شروع ہونے والا ہے اور مہنگائی کی شرح 30 فیصد تک پہنچ جائے گی، ملک میں مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے۔ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر سے نیچے آچکے ہیں، برآمدات میں مشکلات ہیں، کارخانے بند ہونے کی خبریں آرہی ہیں جبکہ روپیہ پر پورا سال دباو برقرار رہنے کا امکان ہے۔انہوں نے موجودہ ملکی معاشی حالات میں حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہایک جانب کہتے ہیں زہر کھانے کیلیے پیسے نہیں ہیں دوسری جانب ایم این ایز اور ایم پی ایز کے لیے 60 ارب روپے مختص کردیے گئے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں