اسلام آباد (پی این آئی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ایوان صدر دنیا کے ماحول دوست صدارتی دفاتر میں پہلی پوزیشن پر ہے، ایوانِ صدر ایک میگاواٹ کے سولر پاور سے بجلی کی ضروریات پوری کرتا ہے‘ تمام اداروں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ گرین پریذیڈنسی منصوبے سے سیکھیں۔
تفصیلات کے مطابق عالمی يوم ماحولیات پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے بچنے کیلئے پائیدار طرز زندگی اپنانے کی ضرورت ہے، زمین کو بچانے کیلئے زرخیز مٹی کی حفاظت یقینی بنانے بنانا ہوگا، پاکستان تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز، غیر متوقع بارشوں اور خشک سالی سے متاثر ہوا، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے حکومت اور پاکستانی عوام کو شدید چیلنجز درپیش ہیں، نوجوانوں کو ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے بارے تعلیم دینے کی ضرورت ہے، بہتر مستقبل کے لیےماحول دوست طرز زندگی اپنانا ہوگا، توانائی کی بچت کریں تاکہ موثر انداز میں عوام کی خدمت کی جا سکے۔
دوسری طرف حکومت نے لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ ناممکن قرار دے دیا ، وزیر توانائی خرم دستگیر کہتے ہیں کہ لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں البتہ آنے والے دنوں میں لوڈ شیڈنگ میں واضح کمی ہوگی ، غروب آفتاب کے وقت مارکیٹس بند کرنے کی تجویز پر حتمی فیصلہ وزیراعظم کریں گے ۔ سولر انرجی ایسوسی ایشن کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان میں اب درآمدی پٹرول، کوئلہ اور ڈیزل سے بجلی بنانا مکمل نہیں ، ہمیں سستی بجلی ہائیڈل، سولر اور ونڈ پر جانا ہوگا ، بجٹ میں سولر پر سیلز ٹیکس ختم کر دیا جائے گا ، ہمیں مستقبل میں سستی بجلی پر انحصار کرنا ہوگا جب کہ بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سابق حکومت کا 56 سو ارب روپے کا ملک کو مقروض کرکے جانا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں