درمیان درجے کے ملازمین اور عہدیدار وں کا ماہانہ80 لاکھ لیٹر پٹرول مفت استعمال کرنے کا انکشاف

اسلام آباد( پی این آئی )وفاقی حکومت کے بڑے اور درمیانے درجے کے ملازمین اور عہدے داروں کی جانب سے ماہانہ80 لاکھ لیٹرتک پٹرول مفت استعمال کا انکشاف ہو ا ہے ،وفاقی حکومت کے افسران اوسط تین سو ساٹھ لیٹر فی کس تک مفت پٹرول لیتے ہیں، ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کے افسران، ملازمین،عہدیداران ماہانہ 1 ارب روپے تک پیٹرول مفت پیٹرول استعمال کررہے ، وفاقی حکومت کے افسران اوسط تین سو ساٹھ لیٹر فی کس تک مفت پٹرول لیتے ہیں۔

تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویثزنز کے اسکیل 16 کے ملازمین بھی مفت پیٹرول استعمال کرتے ہیں۔ بعض محکموں میں 12 گریڈ کے ملازمین بھی مفت پیٹرول استعمال کر رہے ہیں۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سی ڈی اے سمیت متعدد محکموں میں روزانہ سینکڑوں لیٹر پیٹرول اور ڈیزل چوری کی نذر بھی ہوتا ہے جبکہ مونوٹائزیشن کے نام پر وفاقی افسران کو اونے پونے داموں قیمتی گاڑیاں بھی دی گیئں۔ گاڑیوں کے ساتھ 65 ہزار روپے سے 95 ہزار روپے تک ماہانہ الاونس بھی ملتا ہے۔

مونوٹائزیشن اور الاونس کا سلسلہ 2015 سے جاری ہے۔ افسران مونوٹائزڈ گاڑی اور الاونسز کے باوجود سرکاری پیٹرول ،گاڑیاں اور ڈرائیور استعمال کر رہے ہیں۔ مونوٹائزیشن لینے والے افسروں نے سرکاری مراعات استعمال نہ کرنے کا حلف نامہ دے رکھا ہے۔ مونوٹائزیشن کے علاوہ سرکاری پیٹرول اور وسائل کے استعمال پر متعدد آڈٹ اعتراضات بھی زیر التوا ہیں۔ وفاقی کابینہ کے وزرا لامحدود پٹرول استعمال کرتے ہیں، سپیکر، ڈپٹی سپیکر،

چیئرمین سینٹ اور ڈپٹی چیئرمین بھی لامحدود پٹرول کی سہولت استعمال کرتے ہیں، پارلیمانی قائمہ کمیٹیوں کے چئیرمینوں کو تین سو ساٹھ لیٹر فی کس مفت پٹرول کی سہولت میسر ہے، ذرائع کابینہ ڈویژن کے مطابق وفاقی محکموں میں چلنے والی گاڑیوں کو بھی لامحدود پٹرول فراہم کیا جاتا ہے، ایم پی ون گریڈ کے تمام افسران بھی پیکیج میں پیٹرول شامل ہوتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں