پشاور(پی این آئی) وزیراعلیٰ محمود خان کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے لانگ مارچ میں فورس استعمال کرنے سے متعلق بیان پر پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔محمود خان کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں مقامی ایڈووکیٹ نے رٹ دائر کی۔درخواست میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ محمود خان نے وکلاء کنونشن میں فورس استعال کرنے سے متعلق بیان دیا تھا۔
درخواستگزار نے کہا کہ وزیراعلیٰ کو غیر ذمہ دارانہ بیانات، فورس کو سیاسی مقاصد کے استعمال سے روکا ، محمود خان کو سیاسی جلسوں میں سرکاری وسائل کے استعمال سے روکا جائے۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ محمود خان کو وزیراعلیٰ کے منصب کے لیے نااہل قرار دیا جائے۔قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور وزیراعلیٰ کے پی محمود خان کے خلاف بغاوت کے مقدمے پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے کمیٹی سے استدعا کی۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان کا لانگ مارچ مسلح جتھوں کے ساتھ وفاق پر حملہ تھا، پولیس افسران اور اسلحہ عمران خان کے ساتھ تھا، اس کے شواہد ہیں۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے خلاف بھی بغاوت کے مقدمے پر بھی غور کیا گیا۔اجلاس میں آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر نے کابینہ کمیٹی کے ارکان کو بریفنگ دی، کابینہ کمیٹی کا اجلاس آئندہ ہفتے دوبارہ ہو گا۔ذرائع کا کہنا ہیکہ وزارت داخلہ کے مطابق 25 مئی کو وفاق پر مسلح چڑھائی اور وفاق و صوبوں سے عدم وفاداری کی گئی، عمران خان کو دفعہ124 کے تحت عمرقید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں