حافظ آباد(آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ(ضیاء)کے سربراہ، سابق وفاقی وزیر اعجاز الحق نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) پیپلز پارٹی کی بی ٹیم کے طور پر کام کر رہی ہے۔ زرداری بہت جلد ن لیگ کی سیاست کا بوریا بستر گول کرکے ا ن کو گھر بجھوادے گا۔ فلور کراسنگ کرنے والوں کی رُکنیت ختم کرنے کی بجائے انھیں تاحیات نا اہل قرار دیا جانا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار وہ سندھو ہاؤس میں عامر وسیم سندھو کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کر رہے تھے۔ اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بیان کو سیاق وسباق کے بغیر بیان کیا جا رہا ہے۔
اس بیان پر تنقید کرنے والے ماضی میں سندھو دیش اور سرائیکی دیش کے نعرے لگانے کے ساتھ ساتھ ملک کے دشمنوں سے ہاتھ بھی ملا چکے ہیں۔ موجودہ حکمرانوں نے این آر او لینے کے لیے جوڑ توڑ کیا اور مختلف سیاسی نظریات کے باوجود اقتدار کے لیے اکٹھے ہوئے۔اگر سپریم کورٹ نوٹس نہ لیتی تو یہ سب اپنے تمام کیس بھی خود ہی ختم کر لیتے۔ موجودہ اسمبلی نے نیب کے حوالے سے جو ترامیم کیں سپریم کورٹ کو ان کا بھی نوٹس لینا چاہیے۔موجودہ حکمران ایک قبضہ گروپ کی طرح اقتدار پر براجمان ہیں جن کے ہوتے ہوئے معاشی صورتحال کی بہتری نظر نہیں آتی۔ حکومت نے اڑھائی ارب ڈالر لینے کے لیے 22کروڑ عوام کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا ہے۔ پاکستان میں ایک جانب سفید پوش طبقہ مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے تو دوسری جانب اشرافیہ کا طبقہ روپے کی قدر کم ہونے پربیرون ملک پڑی اپنی دولت بڑھنے پر خوشیاں منارہا ہے اور یہی اشرافیہ ملک کے حکمران بنے بیٹھے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے سالانہ 34ارب ڈالر بجھوانے والے پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم کرکے ان کا استحصال کیا گیا۔ اگر سمند پار پاکستانیوں کو مراعات دی جائیں تو وہ وطن عزیز کی معاشی صورت حال بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرنے ساتھ ساتھ ہمیں آئی ایم ایف کی غلامی سے بھی نجات دلا سکتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کا کردار اہمیت کا حامل بن چکا ہے۔ پاکستان کی موجودہ معاشی صورت حال میں فوری طور پر ٹیکنو کریٹس پر مشتمل مہارت یافتہ افراد کی حکومت قائم کی جانی چاہیے جو انتخابی اور معاشی اصلاحات کے بعد شفاف الیکشن کا اہتمام کرے۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ معاشی دلدل سے نکلنے کا واحد راستہ شفاف الیکشن ہے لیکن موجودہ حالات میں جب حکومت کے سامنے اپوزیشن ہی نہیں تومیرٹ پر چیف الیکشن کمشنر اور چیئرمین نیب کی تعیناتی ممکن نہیں ہو سکتی۔ انھوں نے زور دیا کہ موجودہ معاشی ابتری سے نکلنے کے لیے حکمرانوں کو اپنی عیاشیاں کم کرنا ہوں گی اور قومی دولت کو مفت کا مال سمجھنے کی بجائے امانت سمجھ کر اسے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کرنا ہو گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں