لاہور(آئی این پی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کے حکم پر پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ کر کے پورے ملک میں ماتم برپا کر دیا ہے، قوم استعماری طاقتوں اور عالمی مالیاتی اداروں کی غلامی میں پس رہی ہے، حکمران اشرافیہ اپنی مراعات میں کمی کو تیار نہیں، سارا زور عوام کا خون نچوڑنے پر ہے،
غریب کا بچہ بھوکا سوتا ہے، لوگوں کے پاس علاج کیلئے وسائل نہیں، مگر حکمرانوں کے محلات میں چار چار سرکاری گاڑیاں کھڑی ہیں، ان حالات میں کہ جب قوم فاقوں مر رہی ہے آپ کو شاپنگ مالز کے باہر سرکاری گاڑیوں کی قطاریں نظر آئیں گی، ایئرپورٹس پر جائیں، تو کوئی حکومتی وفد آ رہا ہے اور کوئی جا رہا ہے اور ان آنیوں جانیوں میں سرکاری خزانے سے اربوں روپے خرچ ہو رہے ہیں، افسرشاہی، وزراء، مشیران اپنی کارکردگی بتائیں یہ لوگ باہر جا کر ملک کے پیسے سے بڑے بڑے ہوٹلوں میں رہائش اور بیرون ملک موجود اپنی فیملیز سے ملاقاتیں کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی نے ساڑھے 3 سال قوم کو رلایا، پی ڈی ایم اور پی پی پی حکومت نے لوگوں سے جینے کاحق بھی چھین لیا، تینوں جماعتیں اس وقت مرکز اور کسی نہ کسی صوبے میں برسراقتدار ہیں اور گزشتہ کئی برسوں سے حکمرانی کے مزے لے رہی ہیں، یہ لوگ بتائیں کہ ملک اور قوم کے لیے کیا کیا؟ سوائے تباہی کے ان حکمران جماعتوں کے پاس مسائل کا کوئی حل نہیں، قوم کو اس کرپٹ اور فرسودہ نظام کے خلاف عملی جدوجہد کا آغاز کرنا ہو گا۔ جماعت اسلامی 11جون سے کرپٹ سودی نظام اور ظالمانہ مہنگائی کے خلاف تحریک کا آغاز کر رہی ہے، قوم ساتھ دے اور تحریک کا حصہ بنے۔ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، مسئلہ حکمران طبقہ ہے۔ جماعت اسلامی سے وابستہ افراد اور ہر درد مند پاکستانی اللہ کے دین کے پیغام کو پھیلائے۔ ملک میں بہتری کے لیے واحد راستہ نبی مہربانؐ کا نظام ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مرکزی مجلس شوریٰ کے جمعہ کو شروع ہونے والے تین روزہ اجلاس سے افتتاحی خطاب اور جامع مسجد منصورہ میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کیا۔
امیر جماعت نے کہا کہ مرکزی شوریٰ کے اجلاس میں قوم کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے کا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔ وقت آ گیا ہے کہ سیکولرازم، مغربی جمہوریت، لبرل ازم، سوشل ازم اور سودی سرمایہ دارانہ نظام کے بتوں کو توڑ کر ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنایا جائے۔ پاکستان کو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا، مگر گزشتہ 75برسوں سے آدھا تیتر اور آدھا بٹیر والی صورت حال ہے۔ حکمران ویسے تو مسلمان ہیں، مگر اسلام کا نظام نافذ کرنے کو تیار نہیں۔ جماعت اسلامی جمہوریت، پارلیمنٹ، عدالت سمیت ہر شعبہ کو قرآن و سنت کے تابع کرنا چاہتی ہے اور یہی اللہ تعالیٰ کا حکم ہے۔ ہم پارلیمنٹ کی آزادی اور فیصلہ سازی میں خودمختاری کے قائل ہیں، مگر پارلیمنٹ تو کیا دنیا کے تمام انسان مل کر بھی اللہ کی حدود کو تجاوز کرنے کی بات کریں گے، تو جماعت اسلامی برداشت نہیں کرے گی۔ انھوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ حق و باطل میں پہچان کرے اور استعماری نظام کے خلاف بھرپور طریقے سے آواز بلند کرے۔ سراج الحق نے کہا کہ آج دنیا میں پونے دو ارب مسلمان ہیں، مگر انھیں حقیقی معنوں میں اسلامی نظام میسر نہیں۔بادشاہتوں اور نام نہاد جمہوریتوں کے نام پر امت مسلمہ سے دھوکا کیا جا رہا ہے۔ دین اسلام نہ صرف مسلمانوں بلکہ پوری انسانیت کی فلاح و بہبود اور ترقی کا ضامن ہے۔ پاکستان کی دو فیصد اشرافیہ نے نظام کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ حکمرانوں کے پاؤں عوام کی گردنوں پر ہیں اور وہ اپنی نسلوں کے لیے مال جمع کر رہے ہیں۔ جماعت اسلامی آئین و قانون کی بالادستی اور فلاحی اسلامی معاشرہ کے قیام کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں