حکومت نے پیٹرول کو 300روپے فی لیٹر کرنے کا ارادہ کر لیا، ماہرِ معاشیات کا تہلکہ خیز دعویٰ

اسلام آباد (پی این آئی) ماہر معاشیات مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ حکومت کا 300 روپے کے قریب فی لیٹر پٹرول کرنے کا ارادہ ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ آنے والا بجٹ کا دن کل کے دن سے زیادہ برا ہو گا۔ن لیگ کے پچھلے دور میں آؤٹ لک منفی ہو گیا تھا، ن لیگ کے پچھلے دور میں بھی مفتاح اسماعیل تھے، پی ٹی آئی حکومت نے کورونا کے دوران بھی ریٹنگ کو مستحکم کیا۔ہماری حکومت کے جاتے ہی 60 دن میں ریٹنگ منفی ہو گئی۔

 

مزمل اسلم نے کہا کہ حکومت کو پتہ ہی نہیں کیا کرنا ہے یہ صرف عالمی ریٹ دیکھ رہے ہیں، ابھی پٹرولیم مصنوعات پر خسارہ کم نہیں ہوا، مزید ٹیکس بھی لگانے ہیں، ان کا پونے 300 روپے تک فی لٹر پٹرول کرنے کا ارادہ ہے۔ہمارا ارادہ تھا کہ احساس پروگرام میں پٹرول کارڈ بھی دیں انہوں نے پروگرام برباد کر دیا۔خیال رہے کہ گذشتہ روز وفاقی حکومت نے عوام پر پٹرولیم مصنوعات مزید 30 روپے مہنگا کرکے مہنگائی کا بم گرا دیا ، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت نے ڈبل سینچری مکمل کر لی ، حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں فی لیٹر 30 روپے اضافے کا اعلان کردیا اور اس اضافے کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 209 روپے 86 پیسے اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 204 روپے 15پیسے ہو گئی جب کہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت بڑھا کر 178 روپے اور مٹی کے تیل کی قیمت بھی 181 روپے 94 پیسے مقرر کر دی گئی۔ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

 

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی جانب سے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کے توسط سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے ، جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران پیٹرولیم مصنوعات میں 60 روپے تک اضافہ کیا گیا ، ہوشربا اضافے سے مہنگائی کا طوفان آجائے گا ، پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کا ہر اشیائے ضروریہ پر اثر پڑے گا، عدالت پیٹرولیم مصنوعات کے اضافے کو فوری کالعدم قرار دے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں