عمران خان یاد تو آ رہا ہوگا

اسلام آباد (پی این آئی) عمران خان یاد تو آ رہا ہوگا!۔ تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر رہنما تحریک انصاف شہباز گل کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں شہباز گل نے لکھا کہ “عمران خان یاد تو آ رہا ہوگا!”۔ جبکہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے بھی ایک ہفتے کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دوسری مرتبہ کیے جانے والے اضافے پر ردعمل دیا گیا ہے۔عمران خان کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نے ملک میں معاشی تباہی پھیر دی، عوام دشمن حکومت کی پالیسیوں سے مہنگائی کا طوفان آگیا ہے۔ سابق وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے ہمیشہ ہمارے لوگ ترجیح رہے، ہماری حکومت نے کورونا کے دباؤ کا مقابلہ کیا اور 1200 ارب روپے کا معاشی پیکیج دیا، جبکہ صرف اس سال ہم نے سیلز ٹیکس صفر کر کے توانائی کے شعبہ میں 466 ارب روپے کی سبسڈی دی، جبکہ اب امپورٹڈ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ کر دیا۔

عمران خان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ عوام دشمن حکومت کے خلاف لوگ نمازِ جمعہ کے بعد احتجاج کریں۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے عوام پر پٹرولیم مصنوعات مزید 30 روپے مہنگا کرکے مہنگائی کا بم گرا دیا ہے۔ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت نے ڈبل سینچری مکمل کر لی۔ حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں فی لیٹر 30 روپے اضافے کا اعلان کردیا، اضافے کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 209 روپے 86 پیسے اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 204 روپے 15پیسے ہو گئی، جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت بڑھا کر 178 روپے اور مٹی کے تیل کی قیمت بھی 181 روپے 94 پیسے مقرر کر دی گئی۔

اس حوالے سے وزیرخزانہ کا کہنا ہے کہ ڈیزل پر آج بھی 54 روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں، اوگرا کی آئندہ سمری جب آئے گی تو اس وقت تک نقصان اور بھی بڑھ جائے گا، عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھنے سے ہمیں نقصان ہو رہا ہے۔ 31 مئی کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، تیل کی قیمت بڑھانا ضروری تھا، ہمیں احساس ہے کہ مہنگائی میں اضافہ ہوگا، مہنگائی پر عوام کو سبسڈی دیں گے، آٹے ، چینی، گھی، دال اور چاول پر سبسڈی دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایران سے سستا پیٹرول بیچ رہے تھے اس لیے ایران بھی پیٹرول نہیں دے رہا تھا، اگر 10فیصد اخراجات کم کردیں تو 4 ارب روپے کی بچت ہوگی، یہاں صرف ایک دن میں 4 ارب کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔ مزید برآں نیپرا نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7 روپے91 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے، بجلی کا بنیادی ٹیرف اس وقت 16روپے 91 پیسے فی یونٹ چارج کیا جارہا ہے، جبکہ اس ٹیرف میں مزید اضافے کی منظوری دے دی گئی ہے، نیپرا نے اپنا یہ فیصلہ وزارت توانائی کو بھجوا دیا ہے، وزرات توانائی پر لازم ہوگا کہ نئی قیمتوں پر صارفین کو سبسڈی دینے سے متعلق ایک مہینے میں فیصلہ کرے۔

اگر وہ فیصلہ نہیں کرتی تو نیا بنیادی ٹیرف تمام صارفین پر لاگو ہوجائے گا، اس وقت بجلی کا بنیادی ٹیرف 16روپے 91 پیسے ہے جو کہ اضافے کے بعد بڑھ کر24 روپے 82 پیسے فی یونٹ ہوجائے گا۔ بجلی کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا، پاورڈویژن اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں