اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیراعظم عمران خان کا پشاور میں قیام طویل ہو گیا ہے جس پر ان کی مخالف جماعتوں کی جانب سے تنقید بھی کی جا رہی ہے۔اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ پشاور میں قیام عمران خان کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔اس حوالے سے وزیر دفاع خواجہ آصف نے عمران خان پر تنقید کی۔
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بنی گلہ میں چار سو کنال کا خوبصورت گھر کرایہ کیلیے خالی ہے مالک مکان پشاور منتقل ہوچکا ہے۔۔ قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان اپنے ورکرز کو سڑکوں پر چھوڑ کر خود بنی گالا سونے چلے گئے، ان کا لانگ مارچ بری طرح ناکام ہو گیا ہے، عوام نے بتا دیا ہے کہ وہ ترقی و خوشحالی کی سیاست چاہتے ہیں، لشکر کشی، فساد اور فتنے کی سیاست مسترد ہو چکی ہے، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، الیکشن کا اعلان حکومت اور اتحادی مقررہ وقت پر کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف پاکستان کے عوام کو معاشی بدحالی سے نکالنے کے لئے دن رات محنت کر رہے ہیں۔
جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پوری قوم نے دیکھا کہ تخریبی اور تعمیری سیاست میں کیا فرق ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام ان کے چہروں کو پہچان چکے ہیں، 2014 میں بھی عمران نیازی نے دھرنا دیا اور خالی ہاتھ گئے، اس بار بھی وہ اپنے ورکرز کو سڑکوں پر چھوڑ کر بنی گالا سونے چلے گئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کو ناکام بنانے کے لئے ڈرامہ رچایا۔
انہوں نے پولیس کی گاڑیوں پر حملے کئے، پولیس اہلکار شہید ہوئے، عمران خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین کی، کنٹینر پر کھڑے ہو کر اعلان کیا کہ کوئی فیصلہ نہیں ہوا، ڈی چوک پہنچیں، جب یہ ڈی چوک کے قریب آئے تو ان کے پاس صرف چند لوگ باقی رہ گئے تھے، پھر وہاں سے انہیں بھاگنا پڑا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں