اسلام آباد (پی این آئی) مجھے گرفتار نہیں اغواء کیا گیا، جس کی تحقیقات کے لیے ایک آزاد کمیشن بنایا جائے۔سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ،تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بغیر وارنٹ کے جبری گمشدگی کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔اس مقصد کے لیے اینٹی کرپشن یونٹ نے اپنی گاڑیوں کی بجائے اسلام آباد نمبر پلیٹ گاڑیاں استعمال کیں۔انہوں نے سوال کیا کہ میری گاڑی اورفون کس نےلیا؟، ڈرائیور کو کس نے مارا؟
کمیشن کے سامنے بہت سےسوال آئیں گے۔انہوں نے یقین دلایا کہ میں کمیشن سے تعاون کروں گی اور اپنا موقف بھی اس کے سامنے رکھوں گی۔یہ بات اہم ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج شیریں مزاری کی گرفتاری کے بعد جوڈیشل کمیشن کی تشکیل سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے۔کیس کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللّٰہ کر رہے ہیں۔
سماعت کے دوران سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری اور درخواست گزار ایمان مزاری عدالت میں پیش ہوئے ہیں۔وفاقی حکومت نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ آج جوڈیشل کمیشن بنا دیا جائےگا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں