عمران خان سمجھتا ہے کہ طاقت کے زور پر حکومت گرالے گا تو وہ بھول میں ہے، قمر زمان کاہرہ کا مؤقف

لاہور(آئی این پی)وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ عمران خان طاقت کے زور پر اس حکومت کو نہیں گراسکیں گے۔لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران قمر زمان کائرہ نے اپوزیشن کو بات چیت کی دعوت دی اور کہا کہ مذاکرات کی میز پر اگر کوئی آنا چاہتا ہے تو آجائے۔ نجی ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا کہ اب عمران خان کو اسلام آباد پر کوئی ہلا بولنے نہیں دیں گے، خان سمجھتا ہے کہ طاقت کے زور پر حکومت گرالے گا تو وہ بھول میں ہے۔

وزیراعظم کے مشیر نے اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹنگ کے معاملے پر کہا کہ انٹرنیٹ ووٹنگ میں امریکا جیسے ملک میں مداخلت ہوجاتی ہے تو ہم کون سے کھیت کی مولی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری جہاں جہاں بھی گئے، انہوں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا، وہی ہے جنہوں نے یاسین ملک کا معاملہ بھی اٹھایا۔قمر زمان کائرہ نے مزید کہا کہ عمران خان روز الیکشن مانگتے ہیں، اپنے دور میں انہوں نے عام انتخابات کیوں نہیں کروالیے؟ اب ان کا گمان ہے کہ وہ طاقت کے زور پر اس حکومت کو جھکالیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہر سیاسی کارکن کو احتجاج کا حق حاصل ہے، کونسی جماعت ہے، جس نے دھمکی دی تھی کہ یہ خونی مارچ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ قیادت کا شکریہ ادا کرتا ہوں مجھ پر ذمہ داری ڈالی گئی، کشمیر میں صورتحال کشیدہ ہو رہی ہے، یاسین ملک ہمیشہ کشمیر کی آواز بن کر چلے ہیں۔

ان کی جدوجہد کو منزل پر پہنچانا ہماری ذمہ داری ہے، پیپلز پارٹی کے منشور میں کشمیر کی آزادی شامل ہے، ہم نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اتحادی جماعتوں کی میٹنگ بلائی ہے۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پاکستان میں ہلچل ہے، کچھ لوگ ہمیں دن دے رہے ہیں، انہیں ہم نے ایک جمہوری طریقے سے رخصت کیا ہے، اب بھی کہتے ہیں چھ دن بعد آئیں گے، کیا قیامت ڈھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری قیادت نے 27 مارچ کو کہا تھا عمران خان مستعفی ہوجاو، الیکشن کراو، بلاول نے اس دن کہا کہ آپ پر جمہوری حملہ کریں گے۔قمر الزمان کائرہ نے مزید کہا کہ مشکل فیصلوں میں ساری جماعتوں کو شامل ہونا چاہیے، اب عالمی ادارے، دوست ممالک ہمارے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جس دن ہم نے پی ڈی ایم بنائی تھی، اس وقت اعلان کیا تھا، نیب قوانین میں ترمیم کریں گے، امپورٹ بند کر کے ہم ڈالر بچا رہے ہیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں