اسلام آباد (پی این آئی) عمران خان نے گزشتہ روز کی پریس کانفرنس میں صحافی کے سوال کو فرمائشی قرار دے دیا۔آپ کو پتہ ہے کہ وہ فرمائشی سوال تھا اورآپ کو پتہ ہے نا فرمائش کہاں سے آئی ہوگی؟، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا صحافی سے سوال۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آج پشاور میں پریس کانفرنس سے قبل محتاط انداز میں گفتگو کی۔
پریس کانفرنس سے قبل غیر رسمی گفتگو میں ان کا کہنا تھاکہ کل عجیب ڈرامہ کردیا اس نے۔عمران خان نے سوال کیا کہ ریکارڈنگ شروع ؟ اچھا ہے آن ائیر ہیں، کچھ غلط باتیں نہ نکل جائیں منہ سے۔صحافی نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں صحافی کے سوال کا عمران خان سے ذکر کیا تو اس پر ان کا کہنا تھاکہ آپ کو پتہ ہے سوال، وہ فرمائشی سوال تھا اورآپ کو پتہ ہے نا فرمائش کہاں سے آئی ہوگی؟خیال رہے کہ گزشتہ روز پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے عمران خان سے سخت سوال کیا تھا جس کا جواب دیکر وہ اٹھ کر چلے گئے تھے۔
سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے ہمراہ پشاور میں پریس کانفرنس کی تھی۔اس پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے سوال کیا تھا کہ لوگ آپ کو ووٹ دیتے ہیں، آپ کے ساتھ جاتے بھی ہیں لیکن نہ لوگوں نے وزیراعظم ہاؤس کی دیواریں گرتی دیکھیں، نہ لوگوں نے گورنر ہاؤس کی دیواریں گرتے دیکھیں، نہ لوگوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں یونیورسٹیاں دیکھیں، نہ لوگوں نے چوروں کو لٹکتے ہوئے دیکھا، آپ لوگوں کو دوبارہ انگیج کرکے اسلام آباد چڑھائی کرنے جائیں گے تو کون سا نیا نعرہ ہے؟انہوں نے مزید سوال کیا کہ آپ کی ٹیموں نے یوٹیوبرز اور کی بورڈ وارئیر سے پاکستان فتح کرنے کی کوشش کی ماضی میں، پختونخوا کے صحافیوں کو آپ لوگ بھلا چکے تھے، اب یوٹیوبرز اور کی بورڈ وارئیرز سے امریکا اور یورپ اور نیٹو کے ممالک افغانستان نہیں فتح کرسکے آپ اسلام آباد کیا فتح کریں گے؟
صحافی کا مزید سوال تھاکہ گلی گلی اور کوچے کوچے میں آرمی جنرلز کو گالیاں دے رہے ہیں، اب یہ تربیت کس نے دی؟ ٹوئٹر پر یہ کون لوگ ہیں؟ پی ٹی آئی کے لوگ ہیں؟ آپ اپنے ورکرز کو پاکستان کے اداروں بالخصوص آرمی اور عدلیہ کے حوالے سے کیا پیغام دیں گے؟ آپ نے کہا تھا کہ یہ پیغام کان میں پہنچا دیں میرے خیال سے کان میں پہنچ چکا ہے اور گالیاں پڑ رہی ہیں، اب عوام توقع کر رہے ہیں آپ اپنے ورکر کی تھوڑی سی تربیت کرلیں، آپ تحریک چلائیں پاکستان کو فتح کریں اور دوبارہ عوام کی خدمت کریں لیکن جو نفرت اور گالم گلوچ کی سیاست ہے اس حوالے سےورکرز کو کوئی پیغام دیں گے؟ صحافی کے سوال پر عمران خان کا کہنا تھاکہ اس کا بڑا سخت جواب دے سکتا ہوں لیکن وہ نہیں دوں گا۔
ان کا کہناتھاکہ ہم نے چیف جسٹس کو مراسلہ بھیجا ہے جس میں سازش واضح ہے، ہم امپورٹڈ حکومت کو نہیں دیکھ سکتے، جو بھی قوم جس کو ووٹ دینا چاہتی ہے بسم اللہ۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کو کوئی کنٹرول نہیں کرسکا، کوئی ٹرینڈ چلاتے ہیں لوگ فالو نہیں کرتے تو کل ختم ہوجاتے ہیں، سوشل میڈیا سے عوام کو آواز آگئی ہے جس کے پاس فون ہے اس کے پاس آواز ہے اور وہ اپنی آواز سامنے رکھ لیتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ میں نفرتیں پھیلانا چاہتا تو کل جو حالات تھے تو وہاں نفرتیں تب دیکھنی تھیں کیسے پھیلنی ہیں، ہم ملک کو متحد کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔انہوں نے صحافی کو کہا کہ آپ نے باتیں غلط کی ہیں بالکل غلط کی ہیں اور ایک غلط قسم کی تقریر کردی ہے، یہ پریس کانفرنس ہو رہی ہے۔اس دوران عمران خان غصے میں آگئے اور پریس کانفرنس سے اٹھ کر چلے گئے اور صحافی کو بھی کچھ کہتے رہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں