اسلام آ باد (آئی این پی ) تحریک انصاف کے رہنما بابراعوان نے کہا ہے کہ عمران خان نے 6 روز کا الٹی میٹم اس لئے دیا ہے تاکہ ہم سے کوئی گلہ نہ کرے کہ کوئی قانون کی خلاف ورزی کی ہے، 8 ہفتوں کے دوران پچھلے دروازے کھول کر حکومت آئی، پاکستان کی معیشت،چادر اور چار دیواری کو پامال کردیا گیا، یہ ملک کی پہلی کابینہ ہے جہاں منشیات کے کیس میں ملوث شخص بیٹھا ہے، وزیراعظم ضمانت پر رہا ہے، عمران خان کے پیچھے 20 نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام تھی ،
غلامی کے دور کی غلامانہ سوچ ہے لیکن قانون سے اوپر کوئی نہیں ہے،اگر این آر او کا راستہ کھولنے کی کوشش کی گئی تو اس کو روکیں گے۔جمعرات کو اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ارشار نبوی ؐ ہے کہ جب اندر جاؤ تو دروازہ کھٹکھٹاؤ کے جاؤ ، دیوار پھلانگ کے نہ جاؤ ۔ لوگوں کے گھروں میں دیواریں پھلانگ کے جانا دنیا کی تاریخ میں ایسا کھبی نہیں ہوا ۔ دنیا کی تاریخ کی واحدکیبنٹ ہے جس میں وزیراعظم سمیت دیگر سیاسی رہنما ضمانت پر ہیں۔ انہوں نے کہا ہم نے پورے ملک میں 32بڑے جلسے کئے ۔ ان 32جلسوں میں امن وامان کا جوڈسپلن تھا وہ پاکستان کی تاریخ میں پہلے نہیں دیکھا گیا ۔ کچھ ڈسپلن کے مطابق ہم نے اسلام آباد آنا تھا ۔ ایک سزا یافتہ نے اپنی بیٹی کے ذریعے اہم مہم شروع کی ۔ یہ بیس آدمی نہیں تھے بلکہ ہرگلی ، ہر چوراہا ، اور ہر سڑک جلسہ گاہ تھا ۔
یہ بیس آدمی نہیں بلکہ نہیں کروڑ لوگ تھے ۔ کل جو کہتا تھا کہ جو آئے تھے ۔ وہ بیس تھے ، صفر ہٹا دو تو دو ہیں۔ وہ کون ہیں ۔ ایک ہمارا ٹائیگر عمران خان اور دوسرا پاکستان کاسکیپر۔ ان کے پیچھے 20لوگ نہیں 22کروڑ لوگ موجودہیں، جلسے کیوں منسوخ کرتے ہو ،جلسوں میں سرکاری گاڑیوں پر پانی ڈال کر بارش کی شکل کیوں دیتے ہو کہ بارش ہوگئی ۔ ایسا پہلے فلموں کے گانوں میں ہوتا تھا ۔ اب جلسوں میں فلموں والی بارش برسا رہے ہیں ، وقت قریب آگیا اور آپ کو آٹے دال کا بھاؤ پتہ لگے گا ۔ الیکشن ہورہا ہے ،کل روالپنڈی ہائیکورٹ کے صدر ان لوگوں کے لسٹ لائے جنہیں رہا نہیں کیا گیا ۔ فیض آباد سمیت دیگر سڑکیں بند ہیں اب حکم ہوگیا وہ سڑکیں کھلیں گی ۔ اگلی بار اس سے ڈبل تعداد آئے گی ۔ 6دنوں میں ہم سے گلہ نہ کرے کہ ہم نے کسی جگہ آئین وقانون کی خلاف ورزی کا ارادہ کیا ہو ۔ یہ ہمارا حق ہے کہ امپورٹڈ حکومت کو گھر بھیجنے کا مطالبہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل دو دفعہ اور تین ددفعہ ایک پارٹی اور چار دفعہ اور پارٹی آئی جو الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹرڈ ہیں ۔ ایک پارٹی کے بندے نے لات مارکر حکومت گرانے کا کہا ، دوسرے پارٹی کے آدمی نے دودن کے اندر نیچے آکر اقتدار حوالے کرنے کو کہا اور تیسری پارٹی نے الیکشن کرانے کو کہا اگرچہ وہ اب الیکشن کرانے سے ڈرتے ہیں، ان کی کانپیں ٹانگتی ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کی معیشت کو دھکہ نہ لگے اور نہ ہی سری لنکا جیسے حالات پیدا ہوں ،الیکشن بہت جلد ہوگا ،موجودہ حکومت اپنا الیکشن کرانے سے ڈرتی ہے ۔ اس کے بعدالیکشن کمیشن آئین کے مطابق فیصلے پر نظر ثانی کرے اور قوم کی آواز سنے ۔ 6دن کے بعد سابق وزیراعظم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 2ملین کے بجائے 4ملین راولپنڈی ، اسلام آباد میں ہر گلی سے لوگ باہر نکلے ہیں۔ ایک ہزار سے زائد لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ان کو زخمی کیا گیا ، اس کے علاوہ وکلاء کو بھی گرفتار کیا گیا میں اپنی بات نہیں کرونگا کہ کس طرح ہراساں کیا گیا ان تمام کارروائیوں کے بعد سپریم کورٹ نے مذمت کی اور بڑافیصلہ کیا کہ ہر شہری کا آزادی رائے پر بات کرنے کا حق ہے وہ کہتے تھے کہ اسلام آباد کے لئے انند ناتھ کا، راولپنڈی کے لئے پلوامہ کا اور پنجاب کے لئے جھلیاں والا باغ کا ماڈل ہے ۔ یہ غلامی کے ذریعے غلاموں کی سوچ ہے ،آئین سب سے بالا تر ہے اور قانون کے اوپر کوئی نہیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں