لاہور ( آئی این پی ) مسلم لیگ نون کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے دعویٰ کیاہے کہ بد ھ کی صبح10 بجے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی، اسد قیصر اور فواد چوہدری سپیکر ہا ئوس آئے اور مطالبات کی سمری دی کہ ہمیں کوئی سیف ایگزٹ دیا جائے، الیکشن کا اعلان بے شک تین چار ماہ کا کردیا جائے لیکن حکومت اور میاں نوازشریف نے واضح کردیا کہ وہ کسی دھمکی میں نہیں آئیں گے، ملک کی موجودہ صورتحال کا واحد ذمہ دارعمران خان ہے ،جس کوایک پیج کی ضرورت تھی وہ ایک ہی شخص عمران خان تھا،لانگ مارچ کااعلان کرکے یہ پھنس گئے،
عمران خان تمہیں عوام نے جو زناٹے دارتھپڑ مارا ہے اسے دیکھ کر بنی گالہ میں خاموش بیٹھ جا ئواور اہلیہ کیساتھ اللہ اللہ کرو، فتنے کا کام تمام ہونے کے بعد امید ہے پاکستان میں سیاسی استحکام آئے گا اور پاکستان کی حکومت کو ترقی کیلئے سپورٹ ملے گی، عدلیہ اور ریاستی اداروں کو عمران خان جیسے فتنے کو فیڈ نہیں کرنا چاہیے، فتنے سے ایسے ہی نمٹنا چاہیے جیسے قرآن پاک نے حکم دیا ہے ، ادارے آئین کے اندر رہیں گے ،سیاسی مداخلت نہیں کرینگے تو اچھا فیصلہ ہے ۔ بدھ کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کو مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ تحریک انصاف لانگ مارچ کااعلان کرکے پھنس گئی ہے ا ب انھیں عوامی سپورٹ نہیں مل رہی تھی اور اس لیے انہوں نے حکومت سے محفوظ راستہ مانگا، رہنما تحریک انصاف اسد قیصر اور پرویزخٹک نے ایاز صادق سے رابطہ کیا، پھر ایاز صادق نے نواز شریف سے رابطہ کرکے انہیں بتایا کہ یہ کچھ لو کچھ دو کی بنیاد پر معاملات چاہتے ہیں، نوازشریف نے واضح کردیا کہ وہ کسی دھمکی میں نہیں آئیں گے اور ان کے مطالبے پر انتخاب نہیں کرائوں گا، انہوں نے جو کہا ہے اس کو پورا کریں۔
مریم نواز نے کہا کہ آج اور کل پی ٹی آئی نے پھر حکومت سے رابطے کیے، بد ھ کی صبح10 بجے شاہ محمود قریشی، اسد قیصر اور فواد چوہدری اسپیکر ہا ئوس آئے اوران کے مطالبات کی سمری یہ تھی کہ ہم دھرنے کا اعلان کر بیٹھے ہیں، سمری یہ تھی کہ ہمیں کوئی سیف ایگزٹ دیا جائے۔انھوں نے کہا کہ عمران خان نے بار بار کہا کہ اسلام آباد کی طرف 25 لاکھ لوگ آرہے ہیں،30 لاکھ لوگ آرہے ہیں، جلسوں میں ایک ہی بات ہورہی تھی کہ نئے الیکشن ہوجائیں گے، لیکن پاکستان کے کسی ضلع سے 2سولوگ نہیں نکلے، عمران خان کیا ہمیں بھی مایوس ہوئی کہ یہ 2سولوگ بھی جمع نہیں کرسکے، کے پی سے بھی انہیں مایوسی ہوئی، کے پی والوں نے بھی ہیلی کاپٹر کے ذریعے انقلاب کی کوشش کو مسترد کردیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان تمھیں عوام نے جو زناٹے دارتھپڑ مارا ہے اسے دیکھ کر بنی گالہ میں خاموش بیٹھ جا ئواور اہلیہ کیساتھ اللہ اللہ کرو۔مریم نواز نے کہا کہ قوم کی خواتین اور معززین کو سلام پیش کرتی ہوں، قوم سمجھ گئی ہے کہ عمران خان جیسے فتنے کا ساتھ نہیں دینا، پاکستان کے جیسے حالات ہیں اس وقت ملک کو سیاسی اور معاشی استحکام کی ضرورت ہے، پاکستان کے عوام کو وہ حکومت مل گئی ہے جس کے سربراہ نواز شریف ہیں، نوازشریف، شہباز شریف کے پاس بہترین ٹیم ہے، شہباز شریف کو کام کرنے دیا گیا تو ملک کو مشکلات سے نکال لیں گے، فتنے کا کام تمام ہونے کے بعد امید ہے کہ پاکستان میں سیاسی استحکام آئے گا اور پاکستان کی حکومت کو ترقی کیلئے سپورٹ ملے گی۔انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ جو آیا ہمارے لیے سر آنکھوں پر ہے، اس فیصلے میں ان کے لیے سیف ایگزٹ تھا، لیکن فیصلے کی سیاہی بھی خشک نہیں ہوئی تھی کہ ردعمل شروع ہوگیا، ان کے وکیل نے کہا ہمیں وہ گرائونڈ دیں جہاں 10 ہزار لوگ آتے ہیں، یہ وہ جگہ اس لیے مانگ رہے تھے کہ وہاں ان کی کچھ عزت رہ جائے،پریم کورٹ کے فیصلے میں ان کے لیے محفوظ راستہ تھا اور سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ بے امنی نہیں ہوگی لیکن ابھی حکم کی سیاہی خشک نہیں ہوئی تھی کہ انہوں نے فیصلے کی دھجیاں اڑائیں، انہوں نے ڈی چوک پر گرین بیلٹ کوآگ لگائی، املاک کو نقصان پہنچایا، ہم توپہلے ہی کہہ رہے تھے کہ یہ فساد ہے، فتنہ ہے، اسے روکا جائے، آج سپریم کورٹ نے دیکھا ہوگا کہ کس طرح ان کیاحکامات کوپا ئوں تلے روندا گیا، عمران خان کہہ رہے ہیں کہ وہ ڈی چوک جائیں گے، عمران خان اداروں پر شرمناک حملے کر رہے ہیں، یہ شخص ہر قیمت پر فتنہ و فساد چاہتا ہے ۔ مریم نواز نے کہا کہ یہ شخص کبھی بھی اپنے محسن کو ڈسے بغیر نہیں رہ سکتا، سٹیبلشمنٹ نے انگلی پکڑ کرکرسی پربٹھایا تو انہی پر شرمناک حملے کر رہا ہے، عمران خان نے ماجد خان سے علیم خان تک بے وفائی کی۔ انھوں نے کہا کہ اداروں اور عدلیہ کو کئی دن سے کہہ رہی ہوں کہ جو کوئی آپ کو گالیاں اور دھمکیاں دے گا تو اسی کے حق میں فیصلے دینگے،یہ روایت مت ڈالیں کہ جو ڈرائے دھمکا ئے گا اسی کے حق میں فیصلہ دینگے۔ اس نے پوری دنیا کے سامنے اپنے آپ کو بے نقاب کر دیا ہے ،عمران خان جیسے فتنے کو فیڈ نہیں کرنا چاہیے، فتنے کو ایسے ہی ڈیل کرنا چاہیے جیسے قرآن نے حکم دیا ہے۔ عمران خان کی کرپشن کے سب معاملات کو حکومت دیکھ رہی ہے، جیسے ہی لانگ مارچ سے فارغ ہوتے ہیں ان کیسز کو دیکھیں گے،122ارب رو پے کاایل این جی کا بہت بڑا اسکینڈل ہے، جوعثمان بزدار نے پنجاب میں تباہی مچارکھی تھی، ان تمام معاملات کو حکومت دیکھ رہی ہے، سارے ڈاکے اور چوریاں عوام کے سامنے لیکر آئیں گے انھوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت جو بھی صورتحال ہے اس کا ذمے دارعمران خان ہے، ادارے آئین میں رہیں گے ،سیاسی مداخلت نہیں کرینگے تو اچھا فیصلہ ہے، کیونکہ جس کوایک پیج کی ضرورت تھی وہ ایک ہی شخص عمران خان تھا۔مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ میری نظر میں اس حکومت کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے، کیونکہ کسی بھی حکومت کو 5 سال پورے کرنے چاہئیں، کسی کی دھونس دھمکی پر الیکشن نہیں کراسکتے، آزادی اظہار رائے پر کوئی قدغن نہیں ہے، مینڈیٹ چھیننے کا بدلہ آج پنجاب نے عمران خان سے چکتا کیا ہے، پی ٹی آئی آخری حد تک جائے گی کیونکہ ان کو اپنا سیاسی مستقبل تاریک نظر آرہا ہے۔ نائب صدر مسلم لیگ نون نے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی جانب سے جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا دینے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری رہنمایاسین ملک کی سزاکی شدید مذمت کرتی ہوں، آزادی کے جذبے کو نہ عمرقید ہوسکتی ہے نہ اسے پھانسی چڑھایا جاسکتاہے، آج پوری قوم کی توجہ کشمیرپر اور یاسین ملک پر ہونی چاہیے تھی، مشعال ملک نے 2 دن پہلے رو روکر اپیل کی تھی کہ لانگ مارچ کو 2 دن آگے کردیں، لیکن عمران خان نے کان نہیں دھرے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں