اسلام آباد(پی این آئی)ممتازصحافی اور تجزیہ نگار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ نوازشریف جن میڈیکل رپورٹس کی بنیاد پر باہر گئے وہ ان کی نہیں تھیں اس بات کا انکشاف انہوں نے نجی ٹی وی پر اپنے پروگرام میں انہوں نے دعوی کیا کہ جس نجی لیبارٹری سے ٹیسٹ کروائے اس کے ذمہ دران نے مجھے بتایا کہ وہ خون نوازشریف کا نہیں تھا بلکہ ایک ایسے مریض کا تھا جس کے پلیٹلسٹس واقعی ہی نیچے گررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ رازہے جو وقت آنے پر کھولوں گامیں ان سے خاص وقت اس رازکو رازرکھنے کا عہد کررکھا ہے اس لیے ابھی تفصیلات نہیں بتا سکتا انہوں نے کہا کہ اس کے بعد کورونا کے دنوں میں اسی لیبارٹری سے رابط کرکے شریف خاندان نے ایک خاتون کورونا کا جعلی سرٹیفیکٹ بنانے کی فرمائش کی مگر لیبارٹری انتظامیہ نے معذرت کرلی اس خاتون کولندن بجھوایا جانا تھا۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کل حمزہ شہبازکی وزارت اعلی ختم ہونے کا غالب امکان ہے باقی فیصلہ تو عدالت نے کرنا ہے مگر قوی امکان یہی ہے کہ ان کی وزارت اعلی ختم ہوجائے جوکہ پہلے ہی غیرآئینی اور غیرقانونی ہے انہوں نے کہا کہ نون لیگ کے منحرفین کی تعدادبڑھ رہی ہے تو ایسی صورتحال میں چوہدری پرویزالہی کی پوزیشن مضبوط ہوجائے گی۔
پریس کانفرنس کے دوران شاہ محمود قریشی کو موصول ہونے والے کال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ فون ایک ایسی شخصیت کا تھا جس کا نام نہیں لیا جاسکتا ہے جبکہ عمران خان وہ کال نہیں سننا نہیں چاہتے تھے آپ فون کرنے والی شخصیت کا اندازہ شاہ محمود قریشی کے اندازاور ان کے انداز سے پتہ چل رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان فون سن لیتے تو ہوسکتا ہے کہ ”وہ“عمران خان کو لانگ مارچ روک دیتے انہوں نے کہا کہ وہ کشتیاں جلا چکا ہے اس لیے اس نے فون کال سننے سے بھی انکار کردیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں