اسلام آباد( پی این آئی) حکومت نے ایندھن کی بچت کے لیے ہفتہ وار کام کے دنوں میں کمی کرنے پر غور شروع کر دیا۔ انگریزی اخبار کے مطابق حکومت کی طرف سے اس تجویز پر غور کیا جا رہا ہے کہ ہفتے میں کام کے دن کم کرکے 4کر دیئے جائیں۔ اس طرح تقریباً 2ارب 70کروڑ ڈالر سالانہ زرمبادلہ بچنے کی توقع ہے۔
یہ تخمینہ کام کے دنوں اور ایندھن کی بچت کے حوالے سے تین مختلف منظرناموں پر مبنی ہیں جو سٹیٹ بینک آف پاکستان نے ڈیڑھ ارب سے دو ارب 70کروڑ ڈالر کے زرمبادلہ کی بچت کے لیے تیار کیے ہیں۔رواں مالی سال کے ابتدائی 10ماہ (جولائی تااپریل) کے دوران پاکستان کی تیل کی مجموعی درآمد 17ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 96فیصد زیادہ ہے۔ تیل کی مجموعی درآمدات میں 8ارب 50کروڑ ڈالر کی پٹرولیم مصنوعات اور 4ارب 20کروڑ ڈالر کے خام تیل کی درآمد شامل ہے۔ ان دونوں میں گزشتہ سال کی نسبت بالترتیب 121اور 75فیصد اضافہ ہوا ہے۔ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ پاور اور پٹرولیم ڈویژنز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے تخمینوں کے ساتھ آئیں جن میں بجلی کی بچت بھی شامل ہے تاکہ کسی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے مختلف شعبوں کی لاگت کے فوائد اور تجزئیے کے ساتھ اس معاملے کو جامع انداز میں اٹھایا جا سکے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں