اسلام آباد(پی این آئی)سینئر صحافی معید پیرزادہ نے صحافی مطیع اللہ جان کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ میں اپنے کئی وی لاگز میں کہہ چکا ہوں کہ نواز شریف کیساتھ بھی جو کچھ ہوا،جنرل مشرف نے 1999میں جو مداخلت کی تھی اس کا جنرل مشرف کے پاس کسی قسم کا کوئی جواز نہیں تھالیکن ہماری آنکھوں پر ایسا پردہ پڑا ہوا تھا کہ ہم اسے جواز پیش کرتے رہے ۔ہم نے پاکستان کی سیاست کو انڈیا کی آنکھ سے دیکھا۔
معید پیرزادہ کا اب تک کا سب سے بڑا انکشاف
معید پیرزادہ نے نواز شریف اور عوام سے معافی مانگ لی JIT نے والیم 10کے حوالے سے جو رپورٹ بنائی وہ ڈرامہ تھا ہمیں نواز شریف کےخلاف استعمال کیا گیا ہم شرمندہ ہے کارگل جنگ کے حوالے سے بھی ہمیں گمراہ کیا گیا نواز شریف اس وقت بھی ٹھیک کہتا تھا pic.twitter.com/28Hrl1YozU— Khalid Hussain Taj (@KhalidHusainTaj) May 23, 2022
لیکن اب پتہ چلا یہ گیم کچھ اور ہی ہے۔ ہم جن چیزوں کو نیشنلزم سمجھتے رہےقومی وسیع تر مفاد سمجھتے رہےوہ نہیں تھا۔ یہاں شاید بہت سی ایسی شخصیات ہوتی ہے جن کے اپنے مفادات ہوتے ہیں اور وہ ان کے اندر کھیل رہے ہوتے ہیں۔اب نواز شریف کی نا اہلی بھی مشکوک لگتی ہےجس طرح سے ہوئی ، کیسز اس وقت بہت سے آئے تھے۔وہ ہمیں کیسے پتہ چلا۔ ایک ہزار پیجز کے دس والیمزاس بدنصیب نے پڑھے۔ اپنے گھر میں رکھے ہوئے تھے اب پھینک دیے۔ پھر سپریم کورٹ کا بھی فیصلہ پڑھا پہلے والا اور پھر دوسرے والاوہ بھی سینکڑوں صفحات پر تھا۔اس کے بعد جو کچھ ہوااس کے بعد لگتا تھا اس سب کی کوئی ویلیو نہیں تھی ، یا وہ چیزیں ہی کچرا تھیںغلط تھی۔اس پر صحافی مطیع اللہ جان نے پوچھا کیا آپ سمجھتے ہیں نواز شریف کی نا اہلی پر آپ نے جو وکٹری کا نشان بنایا وہ صحیح نہیں تھا جس پر معید پیرزادہ اعتراف کرتے ہیں ۔ میں سمجھتا ہوں ہم لوگ گمراہ تھے۔
وہ پاکستان کی جمہوریت کی جیت نہیں تھی ۔ ہم یہ سمجھ رہے تھے کہ ایک بہت بڑی شخصیت کے اوپر کرپشن کا الزام تھااور اس کو کرپشن کے الزامات کے اوپرسزا ملے گی لیکن بادی النظر میں اب ہمیں لگتا ہے وہ صرف ایک سیاسی پراسس تھاجس میں ہم استعمال ہوگئے ۔ جس پر صحافی مطیع اللہ جان پوچھتے ہیں ، اچھا آپ استعمال ہوگئے ، آپ نے لوگوں کو بھی گمراہ کیا ، کیا آپ معافی مانگنا چاہیں گے؟ جس پر معید پیرزادہ اعتراف کرتے ہیں ہم نے اس وقت جو پوزیشن لی وہ ٹھیک نہیں تھی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں