اسلام آباد(آئی این پی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حیران ہوں، حکومت چلانے والے چار وزیراعظم ہیں، اس وقت آصف زرداری، شہباز شریف، مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف وزیراعظم ہیں۔اتوار کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ اگر ایک گاڑی کو چلانے والے چار ڈرائیورز ہوں تو گاڑی کیسے چلے گی؟ عدم اعتماد لانے سے قبل شہباز شریف سے کہا تھا کہ یہ نہ کریں کیونکہ آپ عمران خان کو شہید بنا رہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے مولانا فضل الرحمان سے سود کے نظام کے خاتمے کیلئے کام کرنے کی اپیل کرتا ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان صاحب! آپ کا تو ایجنڈا یہی تھا، آپ نے کہا تھا حکومت ملتے ہی سودی نظام کا خاتمہ کروں گا، ہماری سیاست مزدوروں، کاشتکاروں، اور غریبوں کی سیاست ہے۔انہوں نے کہا کہ میں دو مرتبہ صوبہ خیبرپختونخوا کا وزیر خزانہ رہا ہوں، میں نے بینک سے سود فری نظام چلایا ہے، سروے کے مطابق پاکستان میں ہر روز لوگ 40ارب روپیہ خیرات و صدقات دے سکتے ہیں، سودی نظام کا خاتمہ کیا گیا تو اللہ بھی ساتھ دے گا، اللہ آسمان سے برکتوں اور زمین سے رحمتوں کے دروازے کھول دے گا۔سراج الحق نے کہا کہ 14 سالوں سے سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، 9 سالوں سے پی ٹی آئی کی حکومت ہے دو دن قبل پنجاب میں مسلم لیگ کی حکومت تھی اب اللہ کو علم ہے کس کی حکومت ہے؟ حیران ہوں گلہ کس سے کروں، مطالبہ کس سے کروں؟ سندھ میں پی پی ، پنجاب میں ن اور کے پی میں پی ٹی آئی سود کا خاتمہ کرے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سودی نظام اللہ کے ساتھ جنگ کا نظام ہے،اسلامی نظام ایسے نہیں چل سکتا ہے، بہت سارے مغربی ممالک میں سود ختم ہوا ہے، ہم چاہتے ہیں جو کچھ گزرا وہ آئندہ نہ گزرے، ہم سود فری پاکستان بنانا چاہتے ہیں، آئندہ بجٹ سود فری بجٹ ہونا چاہئے۔ سراج الحق نے کہا کہ ہمارے وزیراعظم آئی ایم ایف کی طرف دیکھ رہے ہیں، پاکستان پر اس وقت اربوں روپے کے قرضے ہیں، بیرونی کمپنیوں سے قرض لینے کے بجائے عوام کو شراکت دار بنایا جائے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں