عمران خان سے بے وفائی کا انعام ، نور عالم خان کو اہم عہدہ دینے کا فیصلہ کر لیا گیا

اسلام آباد ( پی این آئی) وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین کے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے منحرف رکن نور عالم کو چیئرمین پی اے سی بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ۔

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئین کے تحت پی اے سی کی سربراہی اپوزیشن لیڈر کو دی جاتی ہے تاہم اگر پی اے سی کے ارکان کسی اور رکن کو چیئرمین منتخب کرلیں تو وہ یہ عہدہ حاصل کرسکتا ہے اور اس وقت آئینی طورپر راجہ ریاض کو چیئرمین پی اے سی بننا چاہئے تاہم راجہ ریاض اور نورعالم کے درمیان حکومت کے بڑوں نے پس پردہ معاملات طے کرادیے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ نئے پی اے سی کے چئیرمین کا تقرر پیر کے روز ہوگا اور اس سے پہلے وزیراعظم شہباز شریف اور اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کو کمیٹی سے نکال دیا گیا ہے ، عامر ڈوگر اور ریاض فتیانہ کو بھی کمیٹی سے نکالا گیا ہے جب کہ نورعالم خان اور وجیہہ قمر کو اب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی شامل کرلیا گیا ہے۔دوسری طرف تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی طرف سے پی ٹی آئی کا نام قومی اسمبلی کے کسی کام میں استعمال نہ کیے جانے کے لیے درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کروا دی گئی ، چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے بابر اعوان نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی۔

 

جس میں موقف اپنایا گیا کہ پی ٹی آئی کے نام کو قومی اسمبلی میں استعمال نہیں کیا جا سکتا کیوں کہ تحریک انصاف نے اجتماعی استعفے دئیے اور اب پارلیمنٹ کا حصہ نہیں ہیں ، اس لیے کوئی بھی رکن پارلیمانی پارٹی کا نام استعمال کرکے اپوزیشن لیڈر کا عہدہ نہیں لے سکتا جب کہ پہلے ہی منحرف اراکین کے خلاف 63 اے کی درخواست دے چکے ہیں۔علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء بابر اعوان نے کہا کہ بکنے والے گھوڑوں کو روکا نہیں جاسکا ، ملک میں آنیاں جانیاں یا شوبازیاں جاری ہیں ، اس وقت پاکستان میں کوئی حکومت نہیں ہے ، کیوں کہ امپورٹڈ وزیراعظم کو قوم تسلیم نہیں کرے گی ، امپورٹڈ وزیراعظم نے تنخواہیں بڑھانے کا فیصلہ واپس لیا ، امپورٹڈ وزیراعظم جو فیصلے کر رہے ہیں وہ بھی امپورٹڈ ہی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں