ملتان (پی این آئی) تحریک انصاف کا ملتان جلسہ، شیخ رشید کی طبیعت بگڑ گئی۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے ملتان جلسے کے دوران تقریر کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی طبیعت خراب ہو گئی۔ بتایا گیا ہے کہ شیخ رشید کی حبس اور گرمی کے باعث حالت خراب ہوئی جس کے بعد انہیں ہنگامی طبی امداد فراہم کی گئی، طبی امداد کی فراہمی کے بعد سابق وزیر داخلہ کو نجی ہوٹل منتقل کر دیا گیا۔
اس سے قبل عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے ملتان میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آج ملتان میں اس تحریک کا حصہ بننے جا رہاہوں، جس کی عمران خان کال دینے جارہا ہے، پلان بنایا گیا تھا کہ عمران خان گھر بیٹھ جائے گا، لیکن عمران خان تم سب کو گھر بھیجے کا خود نہیں جائے گا، اسلام آباد کیلئے تیار ہوجاؤ، وہ ڈاکو چور شہبازشریف جس پر کل فرد جرم لگ سکتی ہے،عمران خان آخری بات کہنا چاہتا ہوں وزیراعظم معین قریشی، شوکت عزیز بھی رہا ہے، لیکن قوم عمران خان کو ایک انقلابی لیڈر کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے، ملتان کے لوگو! وقت نہیں ڈیزل کو چھوڑو،ڈیزل کیا کرے، دو وزیراعظم ، دو وزیرخارجہ اور دو وزیرخزانہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک ووٹ کا فرق ہے اگر عمران خان حکم کرے تو اسی اسمبلی سے دوبارہ وزیراعظم بنا سکتا ہوں، میں دھرنے میں استعفا نہیں دیا تھا اب دیا ہے، عمران خان کو ہاتھ جوڑ کر کہتا تھا اسمبلیاں تحلیل کردو۔
ایمرجنسی لگاؤ اور گورنرراج لگاؤ۔ اسلام آباد کی کال پر ثابت کروں گا کہ اگر میری جان بھی جاتی ہے تو عمران خان کیلئے قربان کردوں گا، مطالبہ کرتا ہوں کہ پنجاب میں گورنر راج نافذ کردو پی ٹی آئی کو کوئی منافق قبول نہیں ہے۔اس سے قبل شیخ رشید نے پنجاب اسمبلی میں استعفے دینے کا بھی آپشنز ہے، پرویز الٰہی کی خواہش ہوسکتی ہے کہ پنجاب میں الیکشن نہ ہوں۔انہوں نے پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 25نااہل ممبران سے متعلق اپنے ردعمل میں کہاکہ حکومت کیلئے مدت پوری کرنا دور کی بات ہے یہ سیاسی عدت بھی پوری نہیں کریں گے،یہ جو ڈھونگ رچانے جا رہے ہیں اس سے ان کی سیاست نہیں کچھ اور ہی نکلے گا۔عمران خان پنجاب اسمبلی میں بھی اپنے ممبران سے استعفے مانگ سکتا ہے، عمران خان آج فیصلہ کن کال دے گا،وفاق اور پنجاب اسمبلی بھی استعفے دے تو الیکشن کروا دیے جائیں تاکہ نئی حکومت نئے مینڈیٹ کے ساتھ آئے۔انہو ں نے کہا کہ پرویز الٰہی کی خواہش ہوسکتی ہے کہ پنجاب میں الیکشن نہ ہوں، لیکن عمران خان بالکل واضح ہے ، پرویز الٰہی چاہتا ہے ان کی حکومت چلتی رہے اور وہ چیف منسٹر رہیں۔
انہوں نے کہا کہ راجہ ریاض کو اپوزیشن لیڈر مقرر کرنا سیاسی قیامت کی نشانی ہے، سیاسی اور معیشت کی جو تباہی ہورہی ہے اس کا ہی حصہ ہے کہ راجہ ریاض کو بھی اپوزیشن لیڈر مقر رکردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سیاسی انتشار والی سیاست نہیں کرنی لیکن اگر یہ رہیں گے تو پھر سب گھروں کو جا رہے ہیں، ابھی ہم ان لوگوں کے ساتھ ہیں جو چاہتے ہیں الیکشن ہوجائیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان آج مارچ کی کال دے گا، دیکھیں گے کس طرح حالات قابو میں رہتے ہیں۔ ہمیں الیکشن کی تاریخ ستمبر میں چاہیے اور الیکشن کا اعلان 31مئی سے پہلے چاہتے ہیں۔الیکشن میں رکاوٹ آصف زرداری ہے، وہ کل چودھری شجاعت کے پاس بھی گیا تاکہ چودھری پرویزالٰہی سے لڑایا جائے۔میں 45دن میں ملک کی سیاست کو بدلتے دیکھ رہا ہوں۔آصف زرداری نے ن لیگ کو لکشمی چوک میں رسیوں سے باندھ کر سیاسی طور پر مارا ہے۔اگر عمران خان آج بھی جلسے میں کہیں تو میں کل ہی بہادر آباد چلا جاؤں گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں