نیو یارک(پی این آئی)وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے سابق وزیراعظم کے دورہ روس کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے خارجہ پالیسی کے تحت دورہ کیا تھا۔ دورہ روس پر پاکستان کو قصور وار ٹھہرانا غلط ہے۔ نجی ٹی وی اے آروائی کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے نیو یارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے خارجہ پالیسی کے تحت روس کا دورہ کیا تھا، دورہ روس پر پاکستان کو قصور وار ٹھہرانا غلط ہے، ہم جنگ دیکھ دیکھ کر تھک گئے ہیں،
ہمارے بچے، خواتین شہید ہوئے ہیں، ہم سمجھتے ہیں جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی طور پر پاکستان میں اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے معاملے پر پاکستان میں یکسوئی ہے کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ عالمی سطح پر اٹھاتے رہیں گے، کشمیری اور فلسطینی کئی دہائیوں سے استبداد کا شکار ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک اور ظلم ہورہا ہے، بھارت مقبوضہ جموں کشمیر میں غیر انسانی ہتھکنڈے
استعمال کررہا ہے، مسلمانوں کو اقلیت میں بدل رہا ہے، کشمیر میں غیر قانونی اقدامات کی وجہ سے بھارت سے تعلقات میں تناؤ ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں غیرقانونی اور غاصبانہ اقدامات اٹھائے، متنازع علاقے کے حوالے سے عالمی قوانین، قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی، جنوبی ایشیائی خطے کے امن واستحکام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان میں انتہاپسندی اور دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان مرتب
کیا گیا، افغانستان کو انسانی بحران کا مسئلہ درپیش ہے افغان بحران سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کاوشیں درکار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی طویل تاریخ ہے، امریکا کے ساتھ کسی ایک مخصوص معاملے کے بجائے وسیع البنیاد تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان اور امریکی تاجروں کے درمیان کاروباری مواقع بڑھانا چاہتے ہیں، امریکا کو پاکستان کے ساتھ مستقل بنیادوں پر اتحاد رکھنا ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں