لندن (پی این آئی) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ 30 جون تک پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی جاری رہے گی، سبسڈی کے 350 ارب کا بوجھ وفاق اور صوبے مل کر اٹھائیں ، چار سال کی معاشی تباہی ایک مہینے میں ٹھیک نہیں ہوسکتی، اس کو درست کرنے میں وقت لگے گا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا مسلم لیگ ن اور نواز شریف یہ نہیں سمجھتے کہ سارا بوجھ عوام پر ڈالا جائے اور چاہتے ہیں کہ 30 جون تک سبسڈی جاری رہے، یہ سبسڈی پورے ملک میں استعمال ہوگی اور سب کو اس کا فائدہ ہوگا۔ وفاق اور صوبے جس تناسب سے آمدنی شیئر کرتے ہیں اسی تناسب سے سبسڈی کا بوجھ اٹھالیں، اگر خیبر پختونخوا یا کوئی صوبہ نہیں مانتاتو وفاق اس صوبے کیلئے اتنی ہی قیمت بڑھا دے، یہ فارمولہ آئی ایم ایف کیلئے قابل قبول ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جانے والی حکومت تاریخ کا بدترین بجٹ خسارہ چھوڑ کر گئی ہے، اس وقت 5600 ارب کا خسارہ ہے، دوسری طرف کرنسی کا فری فال جاری ہے، ڈالر ایک روپیہ بڑھنے سے خود بخود 130 ارب روپےقرضہ بڑھ جاتا ہے، اس حکومت کو آرام سے کام کرنے دیا جائے، چیزیں ہینڈل ہوسکتی ہیں لیکن اگر حکومت کو پریشر میں رکھیں گے تو مارکیٹ سے بے یقینی کا خاتمہ نہیں ہوگا۔
پاکستان واپسی کے سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ ان کے طبی مسائل ہیں لیکن وہ لندن میں رہ کر روزانہ کی بنیاد پر حکومت کے معاملات میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں، ان کا چار سال تک پاسپورٹ منسوخ رہا جو اب جا کر ملا ہے، وہ تو 18 سے 19 گھنٹے کام کرنے والے بندے ہیں، ذاتیات میں اتنا آگے نہیں نکلنا چاہیے، ہم نے اللہ کو جواب دینا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں