اسلام آباد( پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ عمران خان کو جان سے مارنے کی سازش تیار ہو رہی ہے۔انہوںنجی ٹی وی کے پروگرام ’خبر ہے‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک گھٹیا لیبارٹری ہے جہاں ایک پرانا فارمولا تیار ہوا جس بین الاقوامی طور پر سامنے آیا، اسی بین الاقومی طور پر عمران خان کی جان لینے کی سازش بھی تیار کی جا رہی ہے، اللہ ان کو اپنی حفظ و امان میں رکھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم تو وقت سے پہلے ہمیشہ خبردار کر دیتے ہیں ، یہ جو چور ڈاکو لٹیرے اور تماش بین جن کی کرپشن ، کنڈکٹ اور کریکٹر 35 سالہ سے سوال کے سامنے ثابت ہو چکا ہے،ان کو کبھی بھیج دیا گیا اور کبھی واپس لے آیا گیا۔بس یہ ڈرامہ بازی اس ملک میں چل رہی ہے، ہم عوام کی نوکری کرنے آئے تھے غلامی کرنے نہیں آئے تھے۔فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ میں پنجاب حکومت سمیت پاکستان کی تمام حکومتوں کو یہ چیلنج کرتا ہوں کہ یہ عمران خان کو گرفتار کرکے دکھا دیں، پھر ہمیں 20 تاریخ کا انتظار بھی نہیں کرنا پڑے گا بلکہ دو چا ردن میں ہی فیصلہ ہو جائے گا۔ہم کریک ڈاؤن سے ڈرنے والے نہیں ہیں، ہم سب یہیں موجود ہیں،ہمارے لیے عوام فیصلہ کر چکے ہیں ہم ان گیڈر بھبھکیوں سے نہیں ڈرتے۔۔
دوسری جانب سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے خلاف ایک قانونی جدوجہد کا آغاز کرنے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ اداروں کی ذمہ داری ملک میں توازن قائم رکھنا ہے، اس مقصد میں ادارے اس وقت ناکام ہوجاتے ہیں جب اس ادارے میں تعیناتیاں میرٹ کی بنیاد پر نہ ہوں، اس وقت ملک میں سیاسی بحران کی سب سے بڑی وجہ الیکشن کمیشن کا بحیثیت ادارہ غیر فعال ہونا ہے. فواد چوہدری نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کا الیکشن کمیشن پر اعتماد صفر ہوچکا ہے، سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ عمران خان کہہ چکے ہیں کہ چیف الیکشن کمشنر مسلم لیگ (ن) میں کوئی عہدہ لے لیں، عزت دار طریقہ یہی تھا کہ الیکشن کمیشنر خود استعفیٰ دے دیتے لیکن بدقسمتی سے اس کے برعکس ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اس الیکشن کمیشن میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کی نمائندگی نہیں ہے، اس کا مطلب پاکستان کی 70 فیصد آبادی کی نمائندگی کا نہ ہونا ہے الیکشن کمیشن مسلسل پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی قوت کے خلاف ایک پارٹی بنا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں ہمارے پاس یہ آپشن ہے کہ ایک جانب تو ہم سیاسی جدوجہد جاری رکھیں، دوسرے طرف ہم قانونی جدوجہد کا آغاز کریں، آج ہم اس الیکشن کمیشن کے خلاف ایک قانونی جدوجہد کا آغاز کرنے جارہے ہیں.
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں