الیکشن کا فیصلہ کس نے کرنا ہے؟ پاک فوج کے ترجمان نے جلد الیکشن کے مطالبے پر سیاستدانوں کو دوٹوک پیغام دیدیا

راولپنڈی(پی این آئی)ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ ضمنی الیکشن ہو،کنٹونمنٹ الیکشن ہویا بلدیاتی الیکشن، فوج نے سیاست سے دور رہنےکاعملی مظاہرہ کیا، جو بھی سیاسی سرگرمیاں چلتی رہیں، بطور ادارہ ہم نے فوج کو سیاست سے دور رکھاجس کی تصدیق تمام سینیئرسیاستدان بھی کر رہے ہیں۔

 

سیاستدانوں کی جانب سے الیکشن کروانے کے مطالبے کے سوال پر ترجمان پاک فوج نے کہا کہ الیکشن کرانے سے متعلق ہمارا کوئی لینا دینا نہیں، سیاست کا ہمارے ساتھ تعلق نہیں، ایک سال سے واضح طور پر عمل کر کے دکھایا ہے، کسی بھی ضمنی انتخابات، بلدیاتی انتخابات سمیت دیگر سیاسی معاملات دیکھ لیں ہم نے واضح طور پر ان چیزوں سے اپنے آپ کو دور رکھا، اب اس کی تصدیق تمام سیاستدان کر رہے ہیں۔ سیاسی صورتحال میں مداخلت کی باتیں مناسب نہیں، یہ کسی کو بھی سوٹ نہیں کرتی۔میجر جنرل بابر افتخار نے واضح کیا کہ جلد الیکشن کا فیصلہ سیاستدانوں نے کرنا ہے، فوج کا اس میں کوئی کردار نہیں بنتا، پاکستان کی سینئر قیادت اس قابل ہے کہ وہ آپس میں بیٹھ کر اس پر بہتر طریقے سے بات کرسکتی ہے، جب بھی سیاسی معاملے میں فوج کو بلایا گیا ہے تو وہ ہمیشہ متنازعہ ہوگیا ہے، اسی لیے فوج نے فیصلہ کیا ہے کہ ان چیزوں سے اپنے آپ کو دور رکھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کرانے میں فوج کی ضرورت پڑی تو الیکشن کمیشن سیاستدانوں کے کہنے پر فوج کو سیکیورٹی کیلئے بلا سکتا ہے، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ فوج سیاستدانوں کو بٹھاکر جلد انتخابات کی کوئی راہ نکال سکتی ہے تو یہ ایک المیہ ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں