اسلام آباد(پی این آئی) ایم کیو ایم پاکستان قومی اسمبلی کی نشستوں کے معاملے پر ناراض ہو گئی۔گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ایم کیو ایم قومی اسمبلی میں نشستوں کے معاملہ پر ناراض ہوگئی۔ ایم کیو ایم کی رکن قومی اسمبلی کشور زہرہ نے کہا کہ اتحادیوں کو صرف کورم پورا کرنے کے لیے رکھا جاتا ہے،کل ہم مناسب نشستیں نا ہونے کے باعث ایوان سے چلے گئے تھے۔
آج اگر عوامی اہمیت کے معاملات نہ ہوتے تو کم نہ آتے، نشستوں کی آلاٹمنٹ کے معاملہ پر اسپیکر نے فوری طور پر دوری حل کرنے کی ہدایت کر دی ہے،وزیر پارلیمانی امور نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ نشستوں کی الاٹمنٹ کی شکایت درست ہے، یہ مسئلہ حل کر دیا گیا ہے،اس پر کشور زہرہ نے کہا کہ معاملہ ملازمین پر ڈال دیا گیا تھا، اس معاملہ کو حل کیا جائے ورنہ کل ہم نہیں آئیں گے، قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کی طرف سے معذوروں کے لئے ایوان میں مخصوص نشستیں دینے کا بل پیش کیا گیا ہے جبکہ حکومت نے بل کی مخالفت کردی جس پر ایم کیو ایم رکن کشورزہرہ نے مطالبہ کیا ہے کہ آپ معذوروں کو نشستیں نہیں دینا چاہتے تو واضح اعلان کریں اس پر وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے کہا ہے کہ اگر آج معذوروں کو مخصوص سیٹیں دی گئیں تو کل وکلا کسان اور باقی طبقات بھی مانگیں گے۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویزاشرف نے حکومتی مخالفت کے باوجود بل پیش کروادیا۔بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔دوسری جانب سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے اقدامات کا آغازہوگیا ہے، ایم کیو ایم نے حلقہ بندیوں پر اعتراضات اٹھا دیے ہیں۔بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں ہونے والی حلقہ بندیوں کو ایم کیو ایم یکطرفہ قراردیا ہے۔ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل نے صوبائی الیکشن کمشنر کو مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں کراچی کے اضلاع کیماڑی اور غربی کی یونین کمیٹیوں اور وارڈ کی حلقہ بندیوں پر اعتراضات کیے گئے ہیں الیکشن کمیشن کے جاری شیڈول کے مطابق ضلع ، وارڈ اور یونین کمیٹی کے ووٹر شہری حلقہ بندیوں پر اپنے اعتراضات یا تجاویز 29 اپریل سے 13 مئی تک جمع کراسکتے ہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں