اسلام آباد(پی این آئی)لندن میں وزیراعظم شہباز شریف کی قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف سے ملاقات ہوئی جس کے بعد مسلم لیگ ن کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا۔اجلاس میں اسحاق ڈار، خواجہ آصف، ایاز صادق، رانا ثنا اللہ، خواجہ سعد رفیق، مریم اورنگزیب اور احسن اقبال سمیت دیگر رہنما بھی شریک ہوئے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملکی معیشت کو سنبھالنے کیلئے اہم فیصلوں میں تمام جماعتوں کواعتماد میں لینےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع ن لیگ کے مطابق نوازشریف نےعوام پرکم سےکم بوجھ ڈالنےکی حکمت عملی بنانےکی ہدایت کردی ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں سابق وزیراعظم عمران خان، پی ٹی آئی کے سابق وزراء اور اراکین اسمبلی کی کرپشن ثبوت کے ساتھ سامنے لانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔اجلاس میں نواز شریف نے شہباز شریف کو وزیراعظم بننے پر مبارکباد دی بھی دی اور فیصلہ کیا گیا کہ ضلعی سطح پرپارٹی کومنظم کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق نواز شریف نے کہا کہ ن لیگ کے کارکنوں کو خاص اہمیت دی جائے۔اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزراء نے اپنی تجاویز نواز شریف کے سامنے رکھیں
نواز شریف نے ہدایت کی کہ جلد از جلد آئینی اصلاحات کا عمل مکمل کیا جائے، تحریک انصاف حکومت نے پاکستان کو پستیوں کی طرف دھکیلا، مشکل وقت میں ساتھ کھڑے ہونے والےاراکین اسمبلی اور کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ن لیگ کی ترجمان اور اور وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے مطابق قائد نوازشریف کی زیر صدارت پارٹی قیادت کے مشاورتی اجلاس کی پہلی نشست آج ہوئی، نوازشریف کی زیر صدارت حتمی فیصلوں کیلئے کل پھر اجلاس ہوگا، کل کے اجلاس میں ملک اور عوام کو بحران سے نکالنے کیلئے حکمت عملی کی منظوری دی جائے گی، ملک کو معاشی، آئینی بحرانوں سے نکالنے کیلئے کل حتمی فیصلوں کا اعلان ہوگا۔مریم اورنگزیب کے مطابق آج کے اجلاس میں موجودہ حکومت کو ورثے میں ملنے والے سنگین معاشی، آئینی اور انتظامی بحرانوں پر قائد نوازشریف کوتفصیلی بریفنگ دی گئی، حکومتی ٹیم نے موجودہ معاشی حقائق سے نوازشریف کو آگاہ کیا۔حکومتی ٹیم نے بتایا کہ عوام کو مہنگائی کے اضافی مزید بوجھ سے بچانے کیلئے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ نہیں کیاگیا
توانائی کے شعبے میں سابق حکومت کے پیدا کردہ سنگین بحران، لوڈشیڈنگ، تیل اور ایل این جی نہ منگوانے کی تفصیلات بھی بیان کی گئیں۔اجلاس نے مہنگائی، لوڈشیڈنگ سے عوام کو نجات دلانے اور ریلیف کی فراہمی سے متعلق مختلف سفارشات پر غور کیا، اجلاس نے حکومت آنے کے بعد سے اب تک کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا، حکومتی ٹیم نے معاشی حقائق کی روشنی میں مستقبل کے اقدامات کے بارے میں اپنی آراء پیش کیں، اجلاس نے ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر بھی تفصیلی غوروخوض کیا۔اجلاس میں 3 اپریل سے اب تک آئین شکنی کے اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ آئین شکن عناصر سے آئین اور قانون کے مطابق نمٹا جائے۔آئین شکن عناصر کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کیلئے مختلف تجاویز پر مشاورت ہوئی۔ذرائع کے مطابق نواز شریف نے ویڈیو لنک پر اجلاس کی تجویز مسترد کر دی تھی جس کے بعد وزیراعظم کی قیادت میں حکومتی وفد لندن پہنچا۔ذرائع کے مطابق کل ہونے والے اجلاس میں آئندہ الیکشن، پنجاب کابینہ اور پاور شیئرنگ سے متعلق اہم فیصلے کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر لائحہ عمل سے متعلق بھی نوازشریف اور اسحاق ڈار سے وزیراعظم شہباز شریف کی مشاورت ہو گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں