ن لیگ کی حکومت آتے ہی سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو سب سے بڑی خوشخبری مل گئی

لاہور (پی این آئی) سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو ان کا لاہور میں گھر واپس مل گیا ہے، گھر میں صفائی ستھرائی کا کام شروع کردیا گیا ہے، سرکاری ملازمین نے گھر کی قیمتی اشیاء اور فرنیچر بھی واپس پہنچا دیا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو ان کا لاہور کے علاقے گلبرگ میں واقع گھرہجویری ہاؤس واپس مل گیا ہے۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اسحاق ڈار کے ذاتی ملازم جعفر منصور کو بھی بلایا گیا اور ان سے کہا گیا کہ قیمتی اشیاء اور فرنیچر کی سیٹنگ اپنی مرضی سے کروا لیں

 

لیکن جعفر منصور نے کہا کہ وہ صرف لسٹ کے مطابق قیمتی اشیاء واپس لیں گے، ضلعی انتطامیہ کا کہنا ہے کہ فی الحال آپ اپنا سامان رکھ لیں بعد میں لسٹ بھی فراہم کردی جائے گی۔تاہم اسحاق ڈار کی رہائشگاہ پر صفائی ستھرائی کا کام شروع کردیا گیا ہے۔دوسری جانب حکومت پاکستان نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو پاسپورٹ جاری کر دیا گیا اور وہ جلد پاکستان آجائیں گے، ان کا کہنا ہے کہ سیاسی انتقام کے لیے مجھ پر بے بنیاد مقدمات قائم کیے گئے تھے اور میں حلفاً کہتا ہوں کہ کبھی ٹیکس چھپایا اور نہ ریٹرن تاخیر سے فائل کیا۔ واضح رہے رواں سال 31 جنوری 2022ء کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی اہلیہ کی لاہور میں گھر نیلامی کے خلاف درخواست مسترد کردی تھی اور پی ٹی آئی حکومت کو اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے رہنماء اسحاق ڈار کا گھر نیلام کرنے کی اجازت مل گئی تھی۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے گھر کی نیلامی پر دیا گیا اسٹے آرڈر بھی ختم کردیا تھا۔ واضح رہے احتساب عدالت نےسابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد نیلام کرنے کا حکم دیا تھا

 

فیصلہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سنایا تھا ، عدالت نے سابق وزیر خزانہ کی جائیداد نیلام کرنے کی نیب کی درخواست منظور کی ، احتساب عدالت نے گاڑیاں اور گلبرگ والی جائیداد فروخت کرنے کا حکم دیا جب کہ بینک اکاؤنٹس کو صوبائی حکومتوں کو اپنی تحویل میں لینے کی ہدایت کی تھی ۔لاہور کے علاقے گلبرگ میں واقع مسلم لیگ (ن) کے رہنما کی اس رہائش گاہ کو گذشتہ سال لاہور کی ضلعی حکومت نے اپنی تحویل میں اس وقت لے لیا تھا جب قومی ادارہ برائے احتساب (نیب) نے ان کی تمام جائیداد ضبط کر لی تھی ، احتساب عدالت کے اس فیصلے کی روشنی میں حکومتِ پنجاب نے اسحاق ڈار کی اس جائیداد کو نیلام کرنے کی کوشش کی جس کے خلاف تبسم اسحاق ڈار نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حکمِ امتناعی حاصل کر لیا تھا ۔یاد رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ملزم اسحاق ڈار کی جائیداد کی قرقی کے احکامات 14 دسمبر2017ء کو دیے تھے اور نیب نے عدالتی حکم پر ملزم اسحاق ڈار کی پاکستان میں جائیداد 18 دسمبر2017 میں قرق کر لی تھی جب کہ سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار علاج کی غرض سے لندن گئے تھے اور پھر واپس نہیں آئے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں