ممنوعہ فنڈنگ کیس، الیکشن کمیشن ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہونے پر پارٹی تحلیل نہیں کر سکتا، وکیل پی ٹی آئی

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت الیکشن کمیشن میں ہوئی ، وکیل پی ٹی آئی انور منصور نے کہا کہ ہمارے اوپر فارن فنڈنگ نہیں ممنوعہ فنڈنگ کا الزام ہے،فارن فنڈنگ وہ ہوتی ہے جو بیرون ملک حکومت سے لی جائے۔الیکشن کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی۔

 

پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق معلومات کا قابل بھروسہ ہونا ضروری ہے،سکروٹنی کمیٹی رپورٹ میں معلومات قابل تصدیق اور قابل بھروسہ نہیں ہیں، مستقل طورپرباتیں کی جاتی ہیں کہ پی ٹی آئی فارن فنڈڈپارٹی ہے، پی ٹی آئی پرفارن فنڈنگ نہیں ممنوعہ فنڈنگ کاالزام ہے، فارن فنڈنگ وہ ہوتی ہےجوبیرون ملک حکومت سےلی جائے، الیکشن کمیشن صرف ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات کرسکتاہے۔وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ غیرملکی فنڈنگ ہوتووفاقی حکومت کوثابت کرناپڑتاہےکہ فنڈنگ ملک کیخلاف استعمال ہوئی، اگرممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوتووہ رقم صرف ضبط ہوسکتی ہے، الیکشن کمیشن ممنوعہ فنڈنگ ضبط کرسکتاہے،پارٹی تحلیل نہیں کرسکتا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں