افسوس کی بات ہے سی پیک کے پانچ اکنامک زونز پر کام ہی نہیں کیا گیا، ن لیگی وزیر نے دعویٰ کر دیا

اسلام آباد(آئی این پی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سال 2016 میں ہم نے سوچا چین سے معیشت جوڑ لیں تو پاکستان کو ترقی کا محرک ملے گا، سی پیک کے تحت سال 2020 سے 2025 کا صنعتی فیز طے کیا گیا تھا، افسوس کی بات ہے سی پیک کے پانچ اکنامک زونز پر کام ہی نہیں کیا گیا۔ ہفتہ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہماری حکومت آئی تو وژن 2025 کا منصوبہ بنایا تھا، سال 2016 میں ہم نے سوچا چین سے معیشت جوڑ لیں تو پاکستان کو ترقی کا محرک ملے گا،

سی پیک کے تحت سال 2020 سے 2025 کا صنعتی فیز طے کیا گیا تھا۔احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے ماضی میں 9 اقتصادی زونز کی نشاندہی کی تھی، ہمیں بتایا گیاہے کہ سی پیک کے تحت پہلااقتصادی زون 2024 میں مکمل ہوگا، افسوس کی بات ہے کہ سی پیک کے پانچ اکنامک زونز پر کام ہی نہیں کیا گیا، ایم ایل ون آج بھی وہیں ہے جہاں سال 2018 میں چھوڑ کر گئے تھے۔ مجھے سینکڑوں چینی باشندوں نے کہاکہ وہ پاکستان سے جارہے ہیں اور دوبارہ کبھی واپس نہیں آئینگے ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں