لاہور(پی این آئی)سینئر سیاستدان عبد العلیم خان نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے الزامات پر انہیں مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کے پاس جو کچھ ہے بتا دیںہم بھی حقائق قوم کے سامنے لائیں گے ،مطالبہ ہے کہ فرح خان کے مختلف ڈویلپرز کے ساتھ تعلقات کی تحقیقات کرائی جائیں،میں ، جہانگیر ترین اور آپ کسی ٹی وی پر بیٹھیںپھرسب سچ بولیں ،عوام کو پتہ چلے علیم خان ، جہانگیر ترین اور عمران خان کا اصل چہرہ کیا ہے ،میں2010ء سے
2018ء تک اپوزیشن میں عمران خان کے ساتھ کھڑا رہا اورہائوسنگ سوسائٹی 2010ء میں بھی میرے پاس تھی اورآج تک میرے پاس موجود ہے ۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے انٹر ویو میں الزامات کے رد عمل میں عبد العلیم خان نے کہا کہ میںبھی ٹی وی پر آتا ہے ،عمران خان اورجہانگیر ترین بھی ٹی وی پر آجائیں ،آپ کے پاس جو کچھ ہے بتادیں،ہم بھی حقائق بتائیں گے،عزت سے میرا نام لیں میں بھی آپ کا عزت سے نام لوں گا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کا انٹرویو دیکھا
جس میں کہا گیا کہ علیم خان سے اختلافات اس وجہ سے ہوئے کہ میں تین سو ایکڑ زمین لیگلائز کروانا چاہتا تھا۔ میں تو2010ء سے 2018ء تک اپوزیشن میں رہ کر عمران خان کے ساتھ کھڑا رہا ،یہ سوسائٹی 2010ء میں بھی میرے پاس تھی اورآج تک میرے پاس موجود ہے ،عمران خان میرے والد کی وفات پر اس سوسائٹی میں آئے تھے ،کیا دس سال پہلے مجھے پتہ چل گیا تھا کہ عمران خان 2018ء میںوزیر اعظم ہوں گے ،میرے پاس تین سو ایکٹر نہیں بلکہ تین ہزار ایکڑ ہے ۔
علیم خان نے کہا کہ میں نے زمین ایکوائر نہیں کروائی بلکہ پرائیویٹ زمینداروں سے خریدی ہے ،یہ زمین اب روڈا کے پاس ہے ،یہ اتھارٹی عمران خان نے بنائی ،یہ زمینیں روڈا نے سرکاری قیمت پر خرید کر پرائیویٹ ڈویلپرز کو کیسے دیں؟،اب تفتیش ہونی چاہیے کہ یہ زمینیں کن ڈویلپرز کو دی گئیں ،ان ڈویلپرز میں وہ بھی شامل ہے جن کے پاس میڈم فرح دوبئی میں ٹھہری ہیں ،سرکاری ریٹ پر خرید کر زمینیں من پسند پرائیویٹ ڈویلپرز کو دی گئیں،ایل ڈی اے کے وائس چیئرمین کے
رشتہ دار بھی کیا ان ڈویلپرز میں شامل ہیں؟،سرکاری ریٹ پر زمین ایکوائر کرکے پلازے بنائے گئے ،اگر روڈا کے تحت آپ کا گالف کورس بن سکتا ہے تو علیم خان کی سوسائٹی کیوں نہیں بن سکتی ،اگر روڈا پروجیکٹ برائون ہے تو وہیں میری زمین کیسے گرین ہوگئیں۔مطالبہ ہے کہ مختلف ڈویلپر کے ساتھ فرح خان کے تعلقات بارے تحقیقات کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے ہر مشکل وقت میں کیا میں اس لیے کھڑا تھا کہ تین سو ایکٹر زمین کا سٹیٹس تبدیل کروانا تھا ،
اگر میرے بارے میں غلط الزام لگائیں گے تو چپ میں بھی نہیں رہوں گا ،اگر آپ منہ کھلوانا چاہتے ہیں تو کسی چینل پر میں آپ اور جہانگیر ترین بیٹھیں پھرسب سچ بولیں ،عوام کو پتہ چلے علیم خان ، جہانگیر ترین اور عمران خان کا اصل چہرہ کیا ہے ،عمران خان سن لیں میرے پاس اس وقت دس ہزار ایکٹر سے زائد زمین ہے ،آپ نے تین سو ایکٹر پر الزام لگا دیا ،میری محنت اور کوشش کا یہ مول لگایا ،لوگوں کو سچ بولیں اور بتائیں ۔ انہوںنے کہا کہ میں امریکی اور یورپین سفیر کو عمران خان کے
گھر ملا تھا ،برطانوی سفیر کو اگر حکومت میں آنے سے پہلے مل سکتے ہیںتو حکومت میں کیوں نہیں مل سکتے ،محب وطن کوئی اور ملے تو غدار ،اپنے وزرا ء کو دیکھیں کون سفیروں کو ملتا رہا یہ کیا معیار ہے کہ جو آپ کے علاوہ ملا وہ غدار ہے ،جو ڈویلپر آپ کے ساتھ کھڑے ہیں یہ آپ کے ہیلی کاپٹر کے اترنے کے لئے جگہ نہیں دیتے تھے ،ہم مصلحت کے تحت خاموش ہیں ،آپ سیاست کریں لوگوں کو ورغلائیں یاجھوٹ بولیں لیکن میں سچ بولوں گا ۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے
علیم خان نے وزیراعلیٰ اس لئے نہیں لگایا تھا کہ آپ بزدار جیسا شخص چاہتے تھے جس کے ذریعے فرح خان پنجاب میں لو ٹ مار کا بازار گرم کرے اوراس کے آگے کوئی بولنے والا نہ ہو۔وہ تقرر و تبادلے پر پیسے اٹھائے اور اسے کوئی روکنے والا نہ ہو،یہ وجہ تھی کہ آپ نے نہ صرف پنجاب میں بزدار کو لگایا بلکہ خیبر پختوانخواہ اور آزاد کشمیر میں بھی اسی طرز کے لوگوں کو لگایا ۔ ایسا نہیں تھاکہ آپ کوئی روک تھاکہ علیم خان کو نہ لگائے بلکہ آپ نے اس لئے لگایا کہ جو کرپشن فرح خان نے کی ہے وہ علیم خان کے ہوتے ہوئے قطعی ممکن نہیں تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں