عمران خان کی اہلیہ ان پر کس بات پر سختی کرتی ہیں؟ سابق وزیراعظم نے خود ہی بتا دیا

اسلام آباد (پی این آئی)سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کی مہمان نوازی کی تعریف کی ہے۔حال ہی میں نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے ملکی سیاسی صورتحال سمیت مختلف موضوعات پر گفتگو کی، اسی دوران میزبان شان شاہد کے سوال پر اہلیہ بشریٰ بی بی کی مہمان نوازی کو بھی سراہا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے مہمان بہت خوش قسمت ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ شکر کریں کہ اب ان کی خاطر تواضع ہوجاتی ہے

۔قبل ازیں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ مخالفین نے ایسی کمپنیز کی خدمات حاصل کی ہیں جو ان کی کردار کشی کیلئے ’مواد تیار‘ کر رہی ہیں،60 فیصد وفاقی کابینہ ضمانت پر ہے، اگر آپ ضمانت پر ہیں تو آپ کسی جمہوریت میں نہیں آسکتے ،کوئی عہدہ نہیں لے سکتے،حقیقی آزادی‘ کیلئے مہم کا آغاز میانوالی سے ہوگا، موجودہ حکمرانوں کے خلاف جہاد کر رہا ہوں ،جیل جانا چھوٹی چیز ہے ،جان کی قربانی دینے کو بھی تیا رہوں

،چیف جسٹس بہترین آدمی ہیں ،غیر ملکی سازش کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بننا چاہیے۔ ایک انٹرویومیں عمران خان نے کہا کہ میں بہت سی مافیاز کا سامنا کر چکا ہوںان میں سب سے بڑی مافیا شریف مافیا ہے، وہ ہمیشہ ذاتی سطح پر حملہ کرتے ہیں کیونکہ وہ گزشتہ 35 سالوں سے کرپشن میں ملوث ہیں۔انہ￿ںنے کہاکہ جب کوئی ان کی بدعنوانیوں کی نشاندہی کرتا ہے تو یہ اس کی کردار کشی کرتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ ماضی میں ان کی

سابقہ اہلیہ جمائمہ گولڈ اسمتھ کو نشانہ بنایا گیا ان کے خلاف مہم چلاتے ہوئے ان پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ یہودی لابی کا حصہ ہیں۔انہوںنے کہاکہ جمائمہ کے خلاف ’انٹیک ٹائلز‘ کی برآمدات کے جعلی کیسز بنائے گئے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ شریف خاندان عید کے بعد ان کی کردار کشی کیلئے مہم چلانے کی تیاریاں کر چکا ہے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اب عید ختم ہوگئی ہے، آپ دیکھیں گے کہ وہ میری کردار کشی کے لیے مکمل تیار ہیں، انہوں نے مواد تیار کرنے کیلئے

کمپنیوں کی خدمات حاصل کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ 60 فیصد وفاقی کابینہ ضمانت پر ہے، وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز بھی ضمانت پر ہیں، مریم بھی ضمانت پر ہیں اور نواز شریف کے خلاف فیصلہ سنایا جاچکا ہے جبکہ نواز شریف کے صاحبزادے ملک سے باہر بھاگے ہوئے ہیں۔انہوں نے سوال کیا کہ ان کے پاس اپنے دفاع کیلئے کیا موجود ہے؟۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں انہیں اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا جواب دینا ہوگا۔عمران خان نے کہا کہ اگر آپ ضمانت پر ہیں تو آپ کسی جمہوریت میں نہیں آسکتے اور آپ کوئی عہدہ نہیں لے سکتے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے موجودہ حکومت کے

حوالے سے دعویٰ کیا کہ بجائے جوابدہ ہونے کے وہ اربوں روپے کی کرپشن کریں گے، شریفوں کی توجہ بس میری کردار کشی پر مرکوز ہے۔عمران خان نے کہا کہ جمائمہ کا جرم کیا تھا؟ وہ میری بیوی تھی، اب انہیں فرح خان مل گئی ہیں فرح خان کا جرم یہ ہے کہ وہ بشریٰ بیگم کی قریبی ہیں۔انہوںنے کہاکہ شریفوں نے سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار اور مرحوم جج ارشد ملک کی طرح کی مزید ’ٹیپس‘ تیار کی ہیں۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ مافیا کا انداز ہے

، میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ قوم یہ سمجھے کہ اگر آپ کسی کا نام خراب کرنا چاہتے ہیں تو ایسی کمپنیاں ہیں جو آپ کی مدد کر سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مئی کے آخر تک اسلام آباد تک اپنے لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا جس کی وجہ سے شریف عوام کی نظروں میں ان کی عزت کو کم کرنا اور ان کے کردار کو مجروح کرنا چاہتے ہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلے بھی ایسا کرتے رہے ہیں، یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔قبل ازیں،چیئرمین چیئرمین پی ٹی آئی نے

اعلان کیا کہ وہ 6 مئی سے میانوالی میں ایک ریلی نکال کر ’حقیقی آزادی‘ کے لیے اپنی مہم کا آغاز کریں گے۔انہوںنے کہاکہ وہ مغرب کے بعد میانوالی آئیں گے اور اس مہم کا مقصد ملک کو ’امپورٹڈ حکومت‘ سے نجات دلانی ہے۔عمران خان نے کہا کہ میں ان لوگوں سے شروعات کر رہا ہوں جنہوں نے مجھے پہلی بار قومی اسمبلی کے لیے منتخب کرایا۔انہوں نے شہریوں سے ریلی میں شرکت کرنے کی اپیل بھی کی۔ ایک اور وانٹرویو میں عمران خان نے کہاکہ زندگی کے

آخری لمحے تک ان چوروں، ڈاکوؤں کے خلاف لڑتا رہوں گا میں ان کے خلاف جہاد کر رہا ہوں جیل جانا چھوٹی چیز ہے جان کی قربانی دینے کو بھی تیا رہوں۔عمران خان نے کہا کہ رپورٹس مل رہی تھیں مگر یقین نہیں تھا کہ یہ سازش کامیاب ہو گی قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ امریکی دھمکی نے ملک کو کیا نقصان پہنچایا، آصف زرداری اور نواز شریف سازش میں ملوث ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکا کی حالیہ دھمکی شرمناک واقعہ ہے میں نے سائفر کو کابینہ میں رکھا اور منٹس بتائے،

قومی سلامتی کونسل میں سروسز چیفس نے بھی کہا مداخلت ہوئی یہ لوگ قومی سلامتی کمیٹی سے بھاگ گئے۔عمران خان نے کہا کہ شہبازشریف اور زرداری ان لوگوں سے مل رہے تھے جنہوں نے ہمیں چھوڑا یہ پاکستان کی تاریخ کا فیصلہ کن وقت ہے آزاد بن کر رہنا ہے یا غلام، میں نے آزاد خارجہ پالیسی کی بات کی تھی امریکا مخالف نہیں، چیف جسٹس بہترین آدمی ہیں ان کی سربراہی میں کمیشن بننا چاہیے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جب ان چوروں اور دو ڈاکو فیملیز کا

دور آیا تو پاکستان بہت نیچے چلا گیا، زرداری اور نواز شریف کامقصد صرف پیسے بنانا تھا ان کی ساری زندگی جھوٹ پر گزری ہے اس لئے کہتے ہیں سائفر جھوٹ ہے یہ پتلے لاکر بٹھا دیئے ،یہ بیس پچیس سال ایک دوسرے کو چور ،کرپٹ کہتے تھے آج کہتے ہیں بیگرز آر ناٹ چوزرز، تیس سال ملک کو بیگرز بنایا کس نے ہے؟ اگر ہم نے ان کو رہنے دیا تو یہ ملک کی بدقسمتی ہوگی۔عید کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں

بسنے والے ہر شہری اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو دل کی گہرائیوں سے عید کی مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ عمران خان نے نماز عید چیئرمین سیکرٹریٹ میں قائم مسجد میں ادا کی اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنماوکارکنان نے بھی عمران خان کیساتھ نمازاداکی۔نماز عید کی ادائیگی کے بعدملکی ترقی وسلامتی،آزادی وخودمختاری کیلئے دعائیں کی گئیں، بعد ازاں کارکنان و قائدین نے عمران خان کو عید کی مبارکباد دی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں