لاہور (پی این آئی )سینئر صحافی رؤف کلاسرانے سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بارے میں بڑا انکشا ف کر دیاہے ۔تفصیلات کے مطابق رؤف کلاسرا نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ” سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے مجھے لاہور سے بتایا انہیں عمران خان سے ملاقات میں یہ تاثر ملا کہ سابق وزیراعظم محسوس کرتے ہیں اس بحران میں ان کی لیگل ٹیم اور ایڈوائزرز نے درست مشورے نہیں دئیے خصوصاً سپیکر رولنگ پر انہیں مس گائیڈ کیا گیا اس لیے خان نے ثاقب نثار سے وکیلوں کے نام مانگے جو ان کی مدد کریں“۔
یادر ہے کہ سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے اپوزیشن کی جانب سے عمران خان کے خلاف لائی گئی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کروانے سے انکار کرتے ہوئے اسے بیرونی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا ،جس کے بعد عمران خان نے صدر پاکستان کو اسمبلی تحلیل کرنے کی تجویز بھیجنے کے بعد قوم سے خطاب کے دوران نئے الیکشن کروانے کا اعلان کیا ۔کچھ ہی دیر کے بعد صدر پاکستان نے تجویز منظور کرتے ہوئے اسمبلیاں تحلیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ۔
اپوزیشن نے سپیکر کی رولنگ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جس پر عدالت عظمیٰ نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ دیتے ہوئے سپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دیا اور اسمبلی کو بحال کر دیا، ساتھ ہی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کروانے کا حکم دیا اور وقت کا تعین بھی کر دیا ۔حکومت کی جانب سے ایک مرتبہ پھر تاخیری حربے استعمال کیئے گئے تاہم سپریم کورٹ نے رات 12 بجے تک وقت ختم ہونے پر عدالت عظمیٰ کے دروازے کھولنے کا حکم جاری کیا جس کے بعد رات 12 بجے سے کچھ دیر قبل اسد قیصر نے عمران خان کے خلاف ووٹنگ کروانے سے انکار کر تے ہوئے قومی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت چیئرآف پینل اسد قیصر کے حوالے کی اور خود چلے گئے ۔ ایازصادق نے تحریک عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کروائی اور عمران خان کے خلاف 174 ووٹ ڈالے گئے جبکہ وزیراعظم کو اتارنے کیلئے 172 ووٹ درکار تھے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں