اسلام آباد (پی این آئی) اسلام آباد میں قائم وفاقی شرعی عدالت نے سودی نظام کے خاتمے کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، وفاقی شرعی عدالت کے جسٹس ڈاکٹر سید انور نے فیصلہ پڑھ کر سنایا جس میں کہا گیا ہے کہ تمام علماء اور اٹارنی جنرل کو سنا، ربا کو پاکستان میں ختم ہونا چاہیے، پاکستان جیسی اسلامی ریاست کا معاشی نظام سود سے پاک ہونا چاہیے، ملک سے ربا کا خاتمہ ہر صورت کرنا ہو گا، پاکستان میں پہلے سے کچھ جگہوں پر سود سے پاک نظامِ بینکاری موجود ہے،
حکومت اندرونی و بیرونی قرضوں اور ٹرانزیکشنز کو سود سے پاک بنائے۔
’’دو دہائیوں بعد سود سے پاک نظام کیلئے حکومت کا وقت مانگنا سمجھ سے بالاتر ہے‘‘ عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ آرٹیکل 38 ایف پر عمل درآمد ہوتا تو ربا کا خاتمہ دہائیوں پہلے ہو چکا ہوتا، اسٹیٹ بینک کے اسٹریٹجک پلان کے مطابق 30 فیصد بینکنگ اسلامی نظام پر منتقل ہو چکی ہے، اسلامی اور سود سے پاک بینکاری نظام کے لیے 5 سال کا وقت کافی ہے، توقع ہے کہ حکومت سود کے خاتمے کی سالانہ رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرے گی، دو دہائیوں بعد بھی سود سے پاک معاشی نظام کے لیے حکومت کا وقت مانگنا سمجھ سے بالاتر ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں