اسلام آباد ( نیوزڈیسک) الیکشن کمیشن نے 17 سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی تفصیلات میں شکوک و شبہات کا اظہار کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں ن لیگ، پیپلزپارٹی فارن فنڈنگ کیسز پر اسکروٹنی کی پیشرفت سے متعلق سماعت ہوئی ، اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ ڈی جی لامحمدارشد الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے تاہم درخواست گزار فرخ حبیب الیکشن کمیشن میں پیش نہ ہوئے جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت کی کہ فرخ حبیب کی غیرحاضری لگائی جائے۔
دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی کے اکاؤنٹس کی اسکروٹنی میں کتنا وقت درکار ہے؟ اس پر سربراہ اسکروٹنی کمیٹی نے بتایا کہ اکاؤنٹس کی اسکروٹنی 8 ہفتے میں مکمل کرلیں گے ، اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی کے اکاؤنٹس کی اسکروٹنی جلدمکمل کریں ، ہوسکتا ہے 17 مزید جماعتوں کی بھی اسکروٹنی کرانی پڑے کیوں کہ 17سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی تفصیلات میں شکوک وشبہات ہیں۔علاوہ ازیں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے بیانات کا نوٹس لے لیا ، الیکشن کمیشن آف پاکستان کیا جانب سے سابق وزیرِاعظم عمران خان کے بیانات کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کے پشاور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کا ریکارڈ پیمرا سے مانگ لیا ، الیکشن کمیشن نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ ، پی ٹی آئی رہنماء خرم شیر زمان اور سینیٹر اعجاز چوہدری کے بیانات کا ریکارڈ بھی طلب کیا ہے۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے، انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سارے فیصلے ہمارے خلاف کررہا ہے، جب میچ ہوتا ہے تو ٹیموں کو ایمپائر پر اعتماد ہونا چاہیے، ہمیں اس پر اعتماد نہیں ہے،تو اس کو استعفا دے دینا چاہیے، کیونکہ یہ ایمپائر بن ہی نہیں سکتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں