وزیراعظم شہباز شریف کا عیدالفطر سے قبل پوری قوم کیلئے شاندار تحفہ، سب سے بڑی خوشخبری سنا دی

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم شہباز شریف نے عوام کو عیدالفطر کا بڑا تحفہ دیتے ہوئے 30 اپریل تک تمام مسائل کا سدباب کرکے یکم مئی سے ملک میں لوڈ شیدنگ مکمل ختم کرنے کے ہدایت کر دی جبکہ ڈیزل کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کی نشاندہی اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت بھی کی ہے۔ منگل کو وزیراعظم آفس میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیدنگ پر اعلی سطح کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ شہباز شریف سپیڈ پر عمل پیرا ہوتے ہوئے ایک سال سے زائد عرصے سے بند پڑے 27 بجلی گھروں میں سے 20 کو فعال بنا دیا گیا۔ 20 بجلی گھروں کے دوبارہ چلنے سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہےٍ، گزشتہ حکومت نے چار سال میں بجلی گھروں کیلئے ایندھن نہیں خریدا، موجودہ حکومت نے صرف دو ہفتے میں نہ صرف ایندھن کا انتظام کیا بلکہ ان بجلی گھروں سے بجلی کی پیداوار بڑھا کر لوڈ شیڈنگ کا سدباب بھی کیا جا رہا ہے۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار تقریبا 18500 میگاواٹ ہے، طلب کے لحاظ سے بجلی کا شارٹ فال 500 سے 2000 میگاواٹ ہےٍ۔ وزیرِاعظم شہباز شریف کو حکومت سنبھالتے ہی بریفنگ دی گئی تھی کہ 27 بجلی گھر ایندھن نہ ہونے کی وجہ سے یا دیگر تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے بند پڑے ہیں لوڈشیڈنگ کی بڑی وجہ گزشتہ حکومت کا بجلی گھر چلانے کیلئے ایندھن کی بروقت فراہمی کا منصوبہ نہ ہونا ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ لوڈ شیڈنگ کی دیگر وجوہات میں ایندھن فراہمی میں مسائل، بجلی گھروں کی بروقت مرمت اور دیکھ بھال میں مجرمانہ غفلت ہے، وزیرِاعظم نے منصب سنبھالتے ہی فی الفور ان بجلی گھروں کو فعال بنانے کی ہدایات جاری کی تھیں، اس کے علاوہ وزیرِاعظم کو تقسیم کار کمپنیوں کے خسارے میں جانے والے فیڈرز کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔وزیرِاعظم نے 30 اپریل تک تمام مسائل کا سدباب کرکے یکم مئی سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کو ختم کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔

عوام کو گرمیوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مشکلات میں مبتلا نہیں کر سکتے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ایندھن کے مربوط اور مستقل نظام کی تشکیل اور گرمیوں میں آئندہ ماہ کی پیشگی منصوبہ بندی کریں۔ وزیرِاعظم نے نقصان میں جانے والی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے فیڈرز کے خسارے ختم کرنے کی طویل مدتی موثر منصوبہ بندی طلب کر لی۔فصلوں کی کٹائی کے دوران ڈیزل کی مصنوعی قلت پیدا کرنے کی شکایت پر وزیرِاعظم نے سخت نوٹس لیتے ہوئے حکم دیا کہ مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کی نشاندہی کریں، فوری اور سخت کارروائی کریں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ کسانوں کو زرعی مشینری چلانے کیلئے ڈیزل کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے، دیہی علاقوں میں ضلعی انتظامیہ یقینی بنائے کہ کسانوں کو ڈیزل کے حصول میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔ اجلاس میں وفاقی وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں