عمران خان دراصل اسٹیبلشمنٹ کو کیا پیغام دینے کی کوشش کر رہے ہیں؟ صحافی مظہر عباس کا دلچسپ دعویٰ

کراچی(پی این آئی)تجزیہ کار مظہرعباس نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے جس طرح کا ماحول بنایا ہوا ہے وہ اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دینا چاہتے ہیں۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں اس دفعہ عمران خان جو کال دینے کی بار بار بات کررہے ہیں وہ صرف اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اس سے پہلے کہ وہ دھرنے کے لیے آئیں۔

 

کوئی معاملات طے کر لیے جائیں لیکن میرے خیال میں بظاہر ایسا نہیں لگتا کہ حکومت ان کے مطالبے کو ماننے کو تیار ہے۔میرے خیال میں عمران خان ایک بہت بڑا شوسٹنٹ کر سکتے ہیں کیونکہ ان میں ایسی صلاحیت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشد نے جو بیان دیا کہ ملک میں خانہ جنگی ہو سکتی ہےیہ بہت ہی خطرناک بیان ہے، یہ غیر ضروری طور پر خانہ جنگی کی بات کیوں کی جارہی ہے؟یہ جو سلسلہ ہے کیا یہ پردےسے ہٹ کرکچھ زیادہ کرنے جا رہے ہیں؟مظہر عباس کا کہنا تھا کہ فرض کریں کہ آج وزیراعظم اعلان کردیتے ہیں کہ تین ماہ بعد انتخابات ہوں گے تو نگران حکومت کیسے بنے گی؟الیکشن کمشن کا کیاکردار ہو گا؟

 

کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے مظہر عباس نے کہا کہ آج جو کچھ کراچی یونیورسٹی میں ہوا یہ بہت خطرناک واقعہ ہے، اس کو بہت بڑے پیمانے پرڈیل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ایک ایسے انسٹیٹیوٹ میں جہاں پر چینی زبان پڑھائی جاتی ہے،جو کہ ابھی شروع ہی ہوئی ہے،افسوس ناک ہے۔ایسی محفوظ جگہ جہاں پر رینجرز اورانٹیلی جنس ایجنسیاں ہوں وہاں پر اس طرح کا واقعہ ہو جانا ہلا دینے والی بات ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں