پاکپتن (پی ٹی آئی) ایک ہفتہ قبل کراچی سے لاپتہ ہونے والی 14 سالہ دعا زہرہ کا کہنا ہے کہ میں اپنے گھر سے کوئی قیمتی سامان ساتھ نہیں لائی،میں نے اپنی مرضی سے ظہیر احمد سے شادی کی ہے اور اپنے گھر میں خاوند کے ساتھ بہت خوش ہوں، خدارا مجھے تنگ نہ کیا جائے۔دعا زہرہ کاویڈیو بیان سامنے آ گیا ہے جس میں اس کا کہنا ہے کہ میری عمر گھر والے غلط بتا رہے ہیں۔ دعا زہرہ نے کہا ہے کہ میرے گھر والے مجھے مارتے تھے، زبردستی کسی اور سے شادی کرانا چاہتے تھے جس پر میں راضی نہیں تھی۔
دعا زہرہ نے کہا ہے کہ اپنی مرضی سے گھر سے آئی ہوں، کسی نے اغواء نہیں کیا۔ویڈیو پیغام میں دعا زہرہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ میرے گھر والوں نے میری عمر غلط بتائی ہے، میں 14 سال کی نہیں، بالغ ہوں، میری عمر 18 سال ہے۔ دعا زہرہ خاوند کے حق میں بیانِ حلفی بھی دےچکی ہے ، بیانِ حلفی میں دعا زہرہ نے 17 اپریل کو ظہیر احمد سے نکاح کی تصدیق کی ہے۔ دعا زہرہ اور اس کے شوہر ظہیر کو پولیس نے پاکپتن سے تحویل میں لے لیا ہے،
دونوں پاکپتن میں ظہیر کے چچا کے گھر میں موجود تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دعا زہرہ اور ظہیر نے مقامی عدالت میں ہراسمنٹ پٹیشن بھی دائر کی ہے، یہ پٹیشن سیشن جج حافظ رضوان کی عدالت میں دائر کی گئی۔ دعا زہرہ کا ظہیر سے نکاح 17 اپریل کو ہوا، جبکہ پٹیشن 19 اپریل کو عدالت میں دائر کی گئی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں