وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن کروانا ڈپٹی سپیکر دوست مزاری کو مہنگا پڑ گیا

لاہور(پی این آئی) ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری کو ق لیگ کا لیگل نوٹس ، ق لیگ کے ارکان نے وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کروانے پر ڈپٹی سپیکر سردار دوست مزاری سے استعفیٰ مانگ لیا۔ تفصیلات کےمطابق ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری کو ق لیگ نےلیگل نوٹس بھیج دیا۔ ق لیگ کے ارکان پنجاب اسمبلی محمد رضوان اور شجاعت نواز نے وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کروانے پر ڈپٹی سپیکر سردار دوست مزاری سے استعفیٰ مانگ لیا۔

 

اس سلسلے میں ارکان اسمبلی نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان کے ذریعے ایک لیگل نوٹس ڈپٹی سپیکر کو بھجوا دیا ہے۔ لیگل نوٹس میں بیان کیا گیا کہ 16 اپریل کو ڈپٹی سپیکر سردار دوست مزاری نے وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کے دوران آئین پاکستان کو سبوتاژ کیا۔ ڈپٹی سپیکر نے پنجاب اسمبلی کے استحقاق ایکٹ 1972 اور قواعد انضباط کار کی خلاف ورزی کی۔ ڈپٹی سپیکر دوست مزاری نے ن لیگ کے 200 سے زائد ورکروں کو اسمبلی فلور پر غیر قانونی طور پر داخل کروایا، ان غنڈوں نے ہاؤس کا تقدس پامال کرتے ہوئے معزز ارکان پر حملہ کیا۔ ڈپٹی سپیکر کے ذریعے باہر سے بلوائے گئے غنڈوں نے خاتون ایم پی اے آسیہ امجد کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

 

آسیہ امجد سی ایم ایچ راولپنڈی میں وینٹی لیٹر پر موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ نوٹس کےمتن میں مزید کہا گیا کہ یہ غنڈے دیگر ارکان اسمبلی کو بھی عبرت کا نشان بنانے کے نعرے بھی لگاتے رہے۔ ڈپٹی سپیکر نے الیکشن والے دن آرٹیکل 69 اور آرٹیکل 4 اور 5 کی صریحاً خلاف ورزی کی۔ ڈپٹی سپیکر نے ن لیگ کے امیدوار کی سپورٹ کی۔ دوسرے امیدوار کے لئے لابی کو غیر قانونی طور پر پولیس اور غنڈوں کے ذریعے بلاک کروایا۔انہیں ووٹ کے حق سے محروم رکھ کر کہ لاہور ہائیکورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی گئی۔ ڈپٹی سپیکر کے ان تمام غیر آئینی و غیر قانونی اقدامات سے وزیراعلیٰ کا الیکشن دھاندلی زدہ ہو گیا،لہٰذا ڈپٹی سپیکر فی الفور اپنی سیٹ سے استعفیٰ دیں۔اگر ایسا نہ کیا گیا تو ہم قانونی و عدالتی راستہ اختیار کرنے کے مجاز ہوں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں