اسلام آباد (پی این آئی) اینکر پرسن حامد میر کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت اور مولانا فضل الرحمان چاہتے تھے کہ جلد الیکشن ہوں لیکن عمران خان کے دھمکی آمیز رویے کی وجہ سے اب اس سال الیکشن نہیں ہوں گے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ ن لیگ کے اندر بہت سے ایسے سینئر لوگ ہیں جو چاہتے ہیں کہ الیکشن ہوجائے اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔
یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ الیکشن میں عمران خان کو ناکوں چنے چبوائے جائیں۔ مولانا فضل الرحمان بھی چاہتے تھے کہ الیکشن ہوجائے لیکن عمران خان کے دھمکی آمیز رویے اور ان کے قریبی ساتھیوں کے بیانات کی وجہ سے اس سال الیکشن نہیں ہوسکیں گے۔ فواد چوہدری اور شہباز گل نے عمران خان کو اداروں سے ٹکراؤ کی طرف دھکیلا ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے پاس خیبر پختونخوا اسمبلی توڑنے کا کارڈ ہے، اگر ان کے ایم پی ایز پنجاب سے بھی استعفے دے دیں تو ملک میں بحران تو پیدا ہوگا لیکن اس پر پی ٹی آئی کے اپنے اندر ہی اس معاملے پر اختلافات ہیں، الیکشن کمیشن کے بھی بہت سے مسائل ہیں اس لیے اس سال الیکشن نظر نہیں آ رہا، عمران خان نے جو پارٹی شروع کی ہے وہ ختم ہوگی تو اس کے بعد ہی الیکشن ہوگا۔حامد میر کے مطابق عمران خان کو لگ رہا ہے کہ الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ آنے والا ہے اور یہ پارٹی کالعدم ہونے کا باعث ہوسکتا ہے ، اسی لیے انہوں نے الیکشن کمیشن کے باہر مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں