کُرسی چھوڑو اور الیکشن کال کرو، وزیراعظم شہبازشریف مشکل میں پڑ گئے

اسلام آباد (پی این آئی) سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے کہا تھا کہ اگر ثبوت ہوں غیر ملکی مداخلت کے تو وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں رہنما تحریک انصاف اسد عمر کا کہنا ہے کہ اب ایک نہیں دو مرتبہ قومی سلامتی کمیٹی تصدیق کر چکی ہے بیرونی مداخلت ہوئی ہے، خان نے تو ساتھ کھڑا نہیں ہونے دینا، میاں صاحب کرسی چھوڑو اور الیکشن کال کرو۔

 

خیال رہے کہ گزشتہ روز اسد عمر نے وزیر اعظم کے دورہ بلوچستان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ امپورٹڈ حکومت کوئی کام خود کرے گی یا عمران خان دور کے مکمل منصوبوں کا افتتاح کرے گی؟ ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو پی ٹی آئی حکومت کا منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ کا 2 ماہ پہلے کنٹریکٹ فائنل ہو چکا۔ٹویئٹر پر اپنے پیغام میں اسد عمر نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میٹرو کے بعد اب کوئٹہ کراچی شاہراہ، امپورٹد حکومت کوئی کام خود کرے گی یا عمران خان دور کے مکمل منصوبوں کا افتتاح کرے گی؟۔ کوئٹہ کراچی شاہراہ کا 2 ماہ پہلے کنٹریکٹ فائنل ہو چکا،مراد سعید سینیٹ میں منصوبہ کے افتتاح کا اعلان بھی کر چکے ہیں۔

 

دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے ہفتے کے روز خضدار کچلاک قومی شاہراہ کے سیکشن ون اور ٹو کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائداعظم نے خطاب کیا تو یہاں بلوچستان کے عمائدین نے ان کے خطاب کوسنا، پھر جب پاکستان معرض وجود میں آیا تو بلوچستان کے عمائدین نے ہی میونسپل کمیٹی ہال میں پاکستان کے ساتھ جانے کا اعلان کیا تھا، بلوچستان رقبے کے لحاظ سے بڑا سوبہ ہے جبکہ آبادی کے لحاظ سے چھوٹا صوبہ ہے ، بلوچستان ترقی میں بہت پیچھے رہ گیا، سوئی سے گیس نکلتی ہے تو پورا پاکستان فائدہ اٹھاتا ہے، لیکن بلوچستان کو جو فائدہ ملنا تھا، وہ آٹے میں نمک کے برابر ہے، بلوچستان کو اللہ نے بے پناہ معدنیات ، قدرتی دولت سے مالا مال کیا ہے، ریکوڈک کے ذخائر، پن بجلی کے منصوبے بن سکتے ہیں، کوئلہ کو دیکھ لیں، اللہ نے صوبے کو جو عنایات کی ہیں، اس کو ہم پوری طرح تلاش نہیں کرسکے اور اس کا فائدہ پاکستان کو نہیں پہنچا سکے۔

 

ریکوڈک سالہا سال سے عالمی عدالت میں کیس چلتا رہا اور اربوں روپے کیس پر ضائع ہوگئے، یہ ہماری اجتماعی بصیرت اور کارکردگی کا امتحان تھا جس میں ہم ناکام ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں جس طرح دہشتگردی نے تباہی مچائی، ہمارے بلوچوں کو جس طرح بربریت کا نشانہ بنایا گیا۔ جتنی قربانیاں دیں، اس کی مثال نہیں ملتی، پھر ہماری پاک فوج نے جس طرح قربانیاں دیں، حالیہ دنوں میں دہشت گردی نے پھرسر اٹھایا ہے، باہمی اتفاق سے دہشت گردی کو دوبارہ شکست دیں گے، بلوچستان کی محرومیوں سے کوئی اختلاف رائے نہیں، بلوچستان مختلف وجوہات کی بنا پر پیچھے رہ گیا، خدارا شمالی اور جنوبی بلوچستان کے بیانیے کو ترک کردیں، بلوچستان میں جہاں بھی مسائل ہیں، حل کریں گے، آج وکلا برادری نے لاپتہ افراد کا معاملہ اٹھایا، اختر مینگل بھی بار بار اس معاملے کا ذکر کرتے ہیں، یقین دلاتا ہوں لاپتہ افراد کا معاملہ جلد حل کرانے کی کوشش کرینگے۔انہوں نے کہا کہ سب نے مجھے کہا کہ خضدار کچلاک کو خونی سڑک کہا جاتا ہے، آئے روز اس پر حادثے ہوتے ہیں، ہم نے اس کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں