کوئٹہ (پی این آئی) وزیراعظم شہبازشریف نے عام انتخابات 2023 میں ہونے کا اشارہ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی آئینی مدت بھی ڈیڑھ سال ہے، لسبیلہ تا چمن،خضدار کچلاک 200ارب کا منصوبہ ہے، ڈیڑھ سال میں کراچی سے چمن شاہراہ مکمل کریں گے،معلوم نہیں منصوبے کیلئے پیسا کہاں سے آئے گا، لیکن کم ترین وقت میں پیسا لے کر آؤں گا۔
انہوں نے خضدار کچلاک قومی شاہراہ کے سیکشن ون اور ٹو کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائداعظم نے خطاب کیا تو یہاں بلوچستان کے عمائدین نے ان کے خطاب کوسنا، پھر جب پاکستان معرض وجود میں آیا تو بلوچستان کے عمائدین نے ہی میونسپل کمیٹی ہال میں پاکستان کے ساتھ جانے کا اعلان کیا تھا، بلوچستان رقبے کے لحاظ سے بڑا سوبہ ہے جبکہ آبادی کے لحاظ سے چھوٹا صوبہ ہے ، بلوچستان ترقی میں بہت پیچھے رہ گیا، سوئی سے گیس نکلتی ہے تو پورا پاکستان فائدہ اٹھاتا ہے، لیکن بلوچستان کو جو فائدہ ملنا تھا، وہ آٹے میں نمک کے برابر ہے، بلوچستان کو اللہ نے بے پناہ معدنیات ، قدرتی دولت سے مالا مال کیا ہے، ریکوڈک کے ذخائر، پن بجلی کے منصوبے بن سکتے ہیں، کوئلہ کو دیکھ لیں، اللہ نے صوبے کو جو عنایات کی ہیں، اس کو ہم پوری طرح تلاش نہیں کرسکے اور اس کا فائدہ پاکستان کو نہیں پہنچا سکے۔ریکوڈک سالہا سال سے عالمی عدالت میں کیس چلتا رہا اور اربوں روپے کیس پر ضائع ہوگئے، یہ ہماری اجتماعی بصیرت اور کارکردگی کا امتحان تھا جس میں ہم ناکام ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں جس طرح دہشتگردی نے تباہی مچائی، ہمارے بلوچوں کو جس طرح بربریت کا نشانہ بنایا گیا۔
جتنی قربانیاں دیں، اس کی مثال نہیں ملتی، پھر ہماری پاک فوج نے جس طرح قربانیاں دیں، حالیہ دنوں میں دہشت گردی نے پھرسر اٹھایا ہے، باہمی اتفاق سے دہشت گردی کو دوبارہ شکست دیں گے، بلوچستان کی محرومیوں سے کوئی اختلاف رائے نہیں، بلوچستان مختلف وجوہات کی بنا پر پیچھے رہ گیا، خدارا شمالی اور جنوبی بلوچستان کے بیانیے کو ترک کردیں، بلوچستان میں جہاں بھی مسائل ہیں، حل کریں گے، آج وکلا برادری نے لاپتہ افراد کا معاملہ اٹھایا، اختر مینگل بھی بار بار اس معاملے کا ذکر کرتے ہیں، یقین دلاتا ہوں لاپتہ افراد کا معاملہ جلد حل کرانے کی کوشش کرینگے۔انہوں نے کہا کہ سب نے مجھے کہا کہ خضدار کچلاک کو خونی سڑک کہا جاتا ہے، آئے روز اس پر حادثے ہوتے ہیں، ہم نے اس کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے، اگر واقعی یہ خونی سڑک ہے تو اس سڑک کا خون ہم خشک کرکے خوشحالی کی سڑک بنائیں گے۔ لسبیلہ سے لے کر چمن تک اس منصوبے کو اکٹھا شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ لسبیلہ سے لے کر چمن تک خضدار کچلاک 200ارب کا منصوبہ ہے، چار لین کا منصوبہ ہے، مجھے نہیں معلوم پیسا کہاں سے آئے گا، لیکن میں کم ترین وقت میں پیسا لے کر آؤں گا، ہماری حکومت کی آئینی مدت بھی ڈیڑھ سال ہے، میں ڈیڑھ سال کا وقت دے رہا ہوں، ڈیڑھ سال میں کراچی سے چمن شاہراہ مکمل کریں گے، اگر پنجاب، خیبرپختونخواہ، سندھ کے لیے پیسے ہوسکتے ہیں، تو پھر بلوچستان کیلئے کیوں نہیں؟میرے ذہن میں پروگرام ہیں لیکن میں شیئر نہیں کرنا چاہتا اللہ پیسوں کا بندوبست کردے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں