اسلام آباد(پی این آئی)تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ یہ اعلامیہ ضرور ت سے زیادہ مختصر رکھا گیا تھا،اس میں کچھ چیزیں ڈالی جا سکتی تھیں جو کہ نہیں ڈالیں گی جس کے سیاسی نتائج ہوں گے اور اس کا فائدہ عمران خان کو ہو گا۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ اعلامیہ میں عمران خان کے خلاف غیر ملکی سازش نہ ملنے والی بات میرے لیے کوئی نئی نہیں ہے۔
کیونکہ میں بہت عرصے سے یہ کہہ رہا تھا کہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیاں عمران خان کو آگاہ کرچکی ہیں کہ اس میں سازش والی کوئی بات نہیں ہے،تب عمران خان وزیراعظم تھے۔ان کا کہنا تھا کہ میری رائے کے مطابق اس اعلامیے کی مزید تفصیل ہونی چاہیے تھی ۔تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ جو چیزیں سفارتکاروں نے بتائی ہیں ان میں کون سی ایسی چیز ہے جو پاکستانی عوام کو نہیں بتائی جا سکتی؟کیونکہ مجھے اور بھی کئی چیزوں کا علم ہے جو کہ پاکستانی عوام کو بتائی جانی چاہیے۔حامد میر نے کہا کہ میرے خیال میں یہ غیر ضروری ہے اس کو اتنا مختصر رکھنا ضروری نہیں تھا ،وقت کی ضرورت تھی،حالات کا تقاضا تھا اس میں تین چار لائنیں اور رکھی جا سکتی تھیں اور جو سفارتکار جس نے اتنی دور سے آ کر سب بتایا اس لیے وہ عوام کو بھی پتہ لگنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال سے یہ اعلامیہ ضرور ت سے زیادہ مختصر رکھا گیا تھا،اس میں کچھ چیزیں ڈالی جا سکتی تھیں جو کہ نہیں ڈالیں گی جس کے سیاسی نتائج ہوں گے اور اس کا فائدہ عمران خان کو ہو گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں