اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی انصار عباسی کا کہنا ہے کہ حکومتی حلقوں میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 20 روپے فی لیٹر کی کڑوی گولی نگلنے پر غور کیا جارہا ہے۔ قیمتوں میں اضافے کے باوجود ڈیزل پر 30 روپے فی لیٹر کی سبسڈی برقرار رہے گی۔ انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق، شہباز شریف حکومت پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 20 روپے فی لیٹر اضافے پر غور کر رہی ہے تا کہ عمران خان حکومت کے آخری دور میں تیل پر دی گئی بڑی سبسڈی کے ملک کی معیشت پر پڑنے والے منفی اثرات کا جزوی طور پر ازالہ کیا جاسکے۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ یکمشت اضافہ چاہتے ہوئے بھی مکمل سبسڈی واپس نہیں لے گا جو کہ ڈیزل پر تقریباً 50 روپے فی لیٹر ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی تقرری کے فوری بعد متعلقہ حکام نے انہیں تجویز دی تھی کہ پٹرول کی قیمت میں 21 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 50 روپے فی لیٹر اضافہ کیا جائے۔ ان حکام کا کہنا ہے کہ ہمیں پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی واپس لینا ہوگی۔ فی الحال پٹرول پر 20 روپے سے کچھ اوپر اور ڈیزل پر 50 روپے فی لیٹر سبسڈی حکومت دے رہی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے فیصلے کے بعد مجوزہ اضافہ مکمل سبسڈی ختم نہیں کرے گا۔ آئندہ چند ماہ میں ڈیزل کی قیمتیں مزید بڑھیں گی تاکہ حکومتی اخراجات کے برابر قیمتوں کو لایا جاسکے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں