لاہور(پی این آئی) تجزیہ کارسہیل وڑائچ نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ پہلی عدم اعتماد تھی جس میں کوئی پیسہ نہیں چلا بلکہ ن لیگ کے ٹکٹ چلے ہیں ۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئےان کا کہنا تھا کہ ہمیں بھی پتہ ہے کہ اپوزیشن کے لوگوں کو کسی نے نہ تو پیسے دیئے ہیں اور نہ ہی انہوں نے کوئی پیسے لیے ہیں،میرے خیال میں یہ پہلی عدم اعتماد تھی جس میں کوئی پیسہ نہیں چلا بلکہ ٹکٹ چلے ہیں۔
اس عدم اعتماد میں خصوصی طور پر ن لیگ کے ٹکٹ چلے ہیں۔عمران خان کی امریکہ کی مسلمان رکنِ کانگریس الہان عمر سے ملاقات کے حوالے سے سہیل وڑائچ نے کہا کہ نہ یہ سازش ہے اور نہ ہی مداخلت ہےاور میرے خیال میں اس کو روٹین کی میٹنگ ہی سمجھا جاناچاہیے۔الہان عمرکا پاکستانی امریکنوں سے کافی اچھا تعلق ہے،اور وہ اسی حوالے سے ہی عمران خان سے ملی ہیں۔میرے خیال میں کانگریس کے ٹکٹ ہولڈر طاہر جاوید نے اس ملاقات کا انتظام کیا ہو گا؟میرا خیال ہے وہ عمران خان کے بھی بڑے قریب ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی ملاقاتیں تعلقات کی بنیاد پرہوتی ہیں،اس میں نہ ہی کوئی سازش ہے اور نہ ہی کوئی مداخلت ہے۔طاہر جاوید نے الہان عمر سے کہا ہو گا کہ آپ ضرور عمران خان سے ملیں کیونکہ وہ اپوزیشن لیڈر ہیں اور سابق وزیراعظم بھی ہیں۔
تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسلامو فوبیا کی بھی بات کی ہو گی اور کرنی بھی چاہیے کیونکہ عمران خان کا بھی یہ مسئلہ تھا اور رکن کانگریس الہان عمر بھی مسلمان ہیں اوراسلامو فوبیا ان کا بھی مسئلہ ہے۔تو اس لیے یہ عام نقظہ نظر ہے اور عام نقطہ نظر پر بات تو ہوتی ہے۔سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے کیونکہ اس میں عمران خان کو نہ ہی کوئی نقصان ہے اور نہ ہی کوئی فائدہ ہے۔لیکن بیانیہ ان کا مداخلت پر مبنی ہے ،یہ سچ ہے کہ نہ تو وہ امریکہ کے خلاف ہیں اور نہ ہی ان کےحق میں ہیں۔انہیں جس طرح اچھا لگا انہوں ویسا ہی کیا اور خط کو عوام میں لہرایا۔لیکن بنیادی بات یہ ہے کہ یہ انتہائی نچلے طبقہ کا خط تھا اور اس میں کوئی سازش والی بات نہیں تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں