اسلام آباد (پی این آئی) انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں اہم پیش رفت ہو گئی۔کیپٹن ریٹائرڈ عثمان کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں بری کر دیا گیا۔انسداد دہشتگرفی کی خصوصی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے فیصلہ سنایا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اے ٹی سی نے کیپٹن ریٹائرڈ عثمان کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں بری کر دیا۔
کیپٹن ریٹائرڈ عثمان نے بریت کی درخواست دائر کر رکھی تھی۔کیپٹن ریٹائرڈ عثمان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے وقت ڈی سی لاہور تھے، ان کی بطور ڈی سی لاہور تعیناتنی کے دوسرے دن سانحہ ماڈل ٹاؤن ہوا تھا۔ ۔قبل ازیں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے سانحہ ماڈل ٹاون کیس میں آئندہ سماعت پر لاہور ہائی کورٹ میں زیر سماعت کیس سے متعلق رپورٹ 26فروری کو طلب کر لی تھی، عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا گیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے متعلق معاملہ لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے سماعت مؤخر کی جائے، عدالت نے کیپٹن ریٹائرڈ عثمان کی بریت کی درخواست پر دلائل بھی طلب کر لئے،پولیس اہلکاروں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کو سیشن عدالت منتقل کرنے کی درخواست بھی دائر کر رکھی ہے۔
ملزمان کے وکلاء نے مؤقف اختیار کیا کہ اہلکار ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے دہشت گردی کا الزام بلا جواز ہے، د ہشت گردی کی دفعات ختم کی جائیں، کیپٹن عثمان نے موقف اختیار کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے کوئی تعلق نہیں ہے، بد نیتی کی بنیاد پر استغاثہ میں نام شامل کیا گیا سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ سے بری کیا جائے۔خیال رہے کہ و پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14شہریوں کے قتل عام اور سات سالوں سے انصاف نہ ملنے کے خلاف ابھی بھی احتجاج کیا جاتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں