اسلام آباد(پی این آئی) تجزیہ کار سلیم صافی کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان مسلم لیگ ن،پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام ف کاکابینہ میں وزرا کے معاملے پر یہی رویہ رہا تو یہ کمپنی بھی زیادہ دیر نہیں چل سکے گی۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس ملک کی بدقسمتی یہ کہ کوئی نہ کوئی لاڈلہ اس ملک پر مسلط ہوتا ہے۔
ابھی تک عمران خان لاڈلے پن کا مظاہرہ کر رہے تھے لیکن اب بلاول بھٹو زرداری لاڈلے بنے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ اگر آپ نے وفاقی کابینہ کا ممبر بننا ہے تو پھر تو ظاہر ہے کہ آپ شہباز شریف کی ٹیم کا حصہ ہوں گےاور دیگر وزرا کی طرح بلاول بھٹو اس تقریب میں شریک ہیں اور حلف نہیں اٹھا رہے،اپنے آپ کو یہ تو دوسروں سے برتر سمجھتے ہیں یہ کچھ اور سمجھتے ہیں۔تجزیہ کار نے کہا کہ دوسرا اتحادیوں کو زیادہ تر پیپلز پارٹی نے ناراض کیا ہے کیونکہ انہوں نے اپنے آپ کو ان سے جوڑ رکھا تھا لیکن کابینہ میں وہ تو نہ ہی اے این پی کے لیے کوئی خاطر خواہ حصہ دلا سکی اور نہ ہی مینگل ،محمود خان اچکزئی اورمحسن داوڑ کو کو ئی خاطر خواہ حصہ دلا سکے۔
حامد میر نے کہا کہ ان کی اپنی تقسیم جو ہوئی ہے اس میں سندھ اور جنوبی پنجاب کا غلبہ نظر آتا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے پیپلز پارٹی نے اپنے آپ کو صرف سندھ تک محدود کر لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ محسن داوڑ آپ کو یاد ہو گا کہ جس پی ڈی ایم سے بلاول نکلے تھے اس سے پہلے انہوں نے آپ کو نکلوایا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی میرے خیال میں اپنا خاطر خواہ حصہ لے چکے ہیں،اور پیپلز پارٹی کے اس کے علاوہ ان کے اور بھی مفاد ہیں جن کو حاصل کرنے کے لیے وہ لندن گئے ہیں۔حامد میر کا کہنا تھا کہ اگر ان بڑی پارٹیوں کا یہ رویہ رہا تو یہ کمپنی بھی زیادہ عرصے تک نہیں چل سکے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں