میرے وزیراعظم عمران خان ہیں، مجھے کسی سے ہدایات لینے کی ضرورت نہیں، حکومت کیخلاف بڑی بغاوت ہو گئی

اسلام آباد (پی این آئی) ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نیاز اللہ نیازی نے شہباز شریف کو وزیراعظم تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نیاز اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ میرے وزیراعظم عمران خان ہیں، مجھے کسی سے ہدایات لینے کی ضرورت نہیں۔

 

اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ تو پھر آپ استعفیٰ کیوں نہیں دے دیتے؟ اس پر ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ میں استعفیٰ کیوں دوں۔یہاں واضح رہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نئی ٹیم بنانے کیلئے متحرک ہوگئے جس کے لیے اہم افسران کے تقرر و تبادلے بھی کیے گئے۔ وزیراعظم آفس میں نئی ٹیم تشکیل دینے کے لیے بیوروکریسی میں تقرروتبادلے بھی شروع کردیے گئے ہیں ، اس سلسلے میں خیبرپختونخوا حکومت میں تعینات 20 گریڈ کے ڈی آئی جی ہمایوں بشیر تارڑ کا تبادلہ کرکے ان کی خدمات ایف آئی اے کے سپرد کردی گئی ہیں۔

 

 

پنجاب حکومت میں خدمات سرانجام دینے والے گریڈ 19 کے چوہدری محمد علی رندھاوا کا تبادلہ کرکے ان کی خدمات وزیراعظم آفس کے سپرد کی گئی ہیں۔اس کے علاوہ گلگت بلتستان حکومت میں تعینات گریڈ 19 کے سُمیر احمد سید کا بھی تبادلہ کرکے ان کی خدمات وزیراعظم آفس کے سپرد کی گئی ہیں جب کہ سیکشن افسر وفاقی تعلیم ڈویژن وسیم احمد کا تبادلہ کرکے انہیں وزیراعظم آفس میں ڈپٹی سیکرٹری تعینات کی گیا ہے ، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی طرف سے ان تام تقرروتبادلوں کے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیے گئے ہیں۔خیال رہے کہ شہباز شریف کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد اہم سرکاری عہدوں پر تعیناتیوں کا عمل شروع ہو گیا ہے ، پنجاب میں سابق وزیر اعلٰی شہباز شریف کے پرنسپل سیکرٹری تعینات رہنے والے توقیر شاہ کو اب وزیر اعظم کا بھی پرنسپل سیکرٹری تعینات کر دیا گیا ہے۔

 

توقیر شاہ گریڈ 21 کے افسر ہیں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد ان کی 3 ذاتی رہائش گاہوں کو وزیر اعظم ہاوس کا اسٹیٹس بھی دے دیا گیا ہے ، ان رپائش گاہوں میں لاہور میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی ماڈل ٹاؤن ، رائے ونڈ ، مرکزی سیکرٹریٹ رہائش گاہیں شامل ہیں جن کو وزیراعظم ہاؤس کا درجہ دیا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں