وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن مسترد، حمزہ شہباز کیلئے نئی مشکل کھڑی ہوگئی

اسلام آباد (پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن مسترد کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں جو کچھ ہوا وہ قابل مذمت اور تمام جمہوری اصولوں اور آئینی دفعات کے خلاف تھا ‘ انتخابات کے انعقاد میں کوئی بھی صدارت پر نہیں تھا ، یہ تمام اصولوں کی سراسر خلاف ورزی ہے ۔

 

ہم اس شرمناک مافیا کے زیر قبضہ انتخابات کو مسترد کرتے ہیں۔علاوہ ازیں سابق وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ نے کرپٹ سیاسی مافیا کی مدد سے حکومت تبدیلی کی سازش رچائی ، ہماری جنگ جمہوریت اور پاکستان کی خودمختاری کے لیے ہے ، انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات ہمارے جلسے کے لیے آپ کی اہم اور پرجوش حمایت کے لیے کراچی کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، یہ جمہوریت اور پاکستان کی خودمختاری کے لیے اور امریکہ کی طرف سے شروع کی گئی حکومت کی تبدیلی کی سازش کے خلاف ہماری لڑائی ہے جسے مقامی سرپرستوں اور کرپٹ سیاسی مافیا نے مکمل کیا۔گزشتہ رات سابق وزیر اعظم نے کراچی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ نہ بھارت، نہ یورپ اور نہ ہی امریکہ کے خلاف ہوں، دوستی سب سے چاہتا ہوں غلامی کسی کی نہیں چاہتا۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے ملک کے خلاف جو سازش ہوئی اس کا بتانا چاہتا ہوں کہ یہ مداخلت تھی یا سازش تھی ، بہت بڑے سطح پر ہمارے ملک کے خلاف عالمی سازش ہوئی، بیرونی سازش بھی ہے اور اندرونی بھی اور اس سازش کے نتیجے میں ایک میر جعفر کو ہمارے اوپر مسلط کیا گیا۔

 

تین چار ماہ پہلے پتا چلا کہ امریکہ سفارت خانے میں اپوزیشن سے ملاقاتیں شروع کیں ، ہماری پارٹی کے لوٹا ہونے والے ارکان سے بھی امریکہ کے سفارتخانے میں ملاقاتیں کی گئیں ، کئی صحافی جو اس سازش میں شریک تھے انہوں نے بھی امریکی سفارت خانے میں ملاقاتیں کیں ، لوگوں نے کہا کہ تمہاری جان کو خطرہ ہے، مگر میری جان اتنی ضروری نہیں جتنی قوم کی آزادی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ معصومانہ سوال تو یہ ہے کہ وزیراعظم تو میں تھا وہ دھمکی کس کو دے رہے تھے؟ وہ کس کو کہہ رہے تھے کہ عمران خان کو ہٹاؤ؟۔ عمران خان نے کہا کہ آج مسئلہ تحریک انصاف کا نہیں پاکستان کا مسئلہ ہے، مجھے پہلے ہی پتہ تھا کہ میچ فکس ہے، اگر یہ سازش کامیاب ہوجاتی ہے تو پاکستان کا کوئی وزیراعظم امریکہ کی دھمکی کے سامنے کھڑا نہیں ہوگا، رات کو 12 بجے جو عدالتیں کھولیں یہ بات ساری زندگی میرے دل میں رہ جائے گی ، کیا سپریم کورٹ کو اس مراسلے یا سائفر کی تحقیق نہیں کرانی چاہیے تھی؟ جب ہمارے ارکان قومی اسمبلی اپنے ضمیر بیچ رہے تھے تو کیا سپریم کورٹ کو ازخود نوٹس نہیں لینا چاہیے تھے؟ میں نے وہ کیا جرم کیا تھا کہ آپ نے رات کو عدالتیں کھول دیں؟۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں