کراچی (پی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ بین الاقوامی سطح ملک کے خلاف سازش ہوئی، 3 سے 4 مہینے پہلے پتہ چلا کہ امریکی سفارتخانے نے اپوزیشن کے لوگوں سے ملنا شروع کیا اور جو لوگ ضمیر بیچ کر لوٹا ہوئے تھے ان سے بھی ملاقاتیں شروع کیں، سازش میں شامل صحافیوں کی بھی ملاقاتیں امریکی سفارتخانے میں ہوئیں۔ کراچی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پاور شو کیا اور اس سلسلے میں
مزار قائد سے متصل جناح گرائونڈ میں پنڈال سجایا گیا ۔جلسے سے خطاب میں عمران خان کاکہنا تھاکہ آج خاص بات چیت کیلئے آپ کے سامنے آیا ہوں، مسئلہ آپ کے بچوں کے مستقبل کا ہے اس لیے آیا ہوں، آج مسئلہ تحریک انصاف کا نہیں پاکستان کا مسئلہ ہے۔ان کا مزید کہنا تھاکہ بین الاقوامی سطح ملک کے خلاف سازش ہوئی، میں کسی ملک کے خلاف نہیں ہوں ، نہ میں بھارت، نہ یورپ اور نہ امریکا کے خلاف ہوں، میں دنیا میں انسانیت کے ساتھ ہوں، دوستی سب سے چاہتا ہوں
اور غلامی کسی کی نہیں چاہتا۔عمران خان کا کہنا تھاکہ یہ جو سازش ہوئی ہے یہ آپ کو غلام رکھنے کی سازش ہوئی ہے اور میر جعفر کو ہم پر مسلط کیا گیا ہے۔خطاب کے دوران عمران خان کارکنوں کو پول سے نیچے اترنے کی تاکید کرتے رہے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ 3 سے 4 مہینے پہلے پتہ چلا کہ امریکی سفارتخانے نے اپوزیشن کے لوگوں سے ملنا شروع کیا اور جو لوگ ضمیر بیچ کر لوٹا ہوئے تھے ان سے بھی ملاقاتیں شروع کیں، سازش میں شامل صحافیوں کی بھی
ملاقاتیں امریکی سفارتخانے میں ہوئیں۔ ایک صحافی نے بتایا کہ آپ کو پتا ہے ہمارے اوپر بہت پیسہ خرچ ہورہا ہے۔پھر امریکا میں ہمارے سفیر کی ملاقاتا امریکی آفیشل ڈونلڈ لو کے ساتھ ہوتی ہے۔ وہ پاکستانی ایمبیسیڈر کو کہتا ہے کہ اگر تم نے عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوئی تو پاکستان کو بڑی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑا، اور اگر عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو پاکستان کو معاف کردیا جائے گا۔مجھے یہ پتہ ہے کہ اس سے زیادہ شرمناک دھمکی 22 کروڑ لوگوں کی قوم کو
دی جارہی ہے اور ملک کے الیکٹڈ وزیراعظم کو دی جارہی ہے ۔ معصومانہ سوال یہ ہے پرائم منسٹر میں ہوں تو وہ دھمکی کس کو دے رہا ہے کہ پرائم منسٹر کو ہٹا، اس کے بعد سازش شروع، ہمارے 20 اراکین اسمبلی ضمیر جاگ جاتے ہیں، 25 کروڑو جیب میں ڈال لیتے ہیں، اتحادی چھوڑ جاتے ہیں تو بتا پاکستانیوں کہ یہ سازش تھی یا نہیں۔کونسے ملک کے اس طرح کی دھمکی دی جاتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں